واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی خاتون نے دنیا کا سب سے بڑا مُنہ کھولنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست الاسکا سے تعلق رکھنے والی خاتون کا نام میری پرل زیلمر رابنسن ہے جو اپنے غیر معمولی بڑا مُنہ کھولنے کی وجہ سے عالمی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون 7.

23 سینٹی میٹر سے 7.33 سینٹی میٹر تک مُنہ کھول سکتی ہیں جبکہ اس سے قبل یہ ریکارڈ رامسڈیل نامی ایک شخص کے پاس تھا جو اپنا مُنہ 6.52 سینٹی میٹر تک کھول سکتا تھا۔

خاتون نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ وہ سات بہن بھائی ہیں اور جب وہ چھوٹی تھیں تو اپنے مُنہ میں مالٹا اور لائٹ بلب ڈال کر انہیں تنگ کرتی تھیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنی اس غیر معمولی صلاحیت سے واقف تھیں لیکن کبھی کوئی خاص توجہ نہیں دی، لیکن جب انہیں معلوم ہوا کہ دنیا کا سب سے بڑا مُنہ کھولنے کا ایک عالمی ریکارڈ بھی ہے جسے توڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنا نام بھی گنیز ورلڈ ریکارڈز میں شامل کرلیا۔
مزیدپڑھیں:حج آپریشن کی تیاریاں مکمل،90 ہزار پاکستانی حجاج روڈ ٹو مکہ سفر کرینگے،آفتاب گیلانی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بڑا م نہ کھولنے

پڑھیں:

پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ

پاکستان کے نامور ادیب، مزاح نگار اور دانشور انور مقصود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں اُن کی گفتگو نے نہ صرف ناظرین کو مسکرانے پر مجبور کیا بلکہ کئی گہرے معاشرتی پہلوؤں پر سوچنے کی راہیں بھی کھول دیں۔

 گوہر رشید کے ساتھ اس بےتکلف نشست میں انور مقصود نے زندگی، رشتوں، تنقید، تعریف اور معاشرے کے رویوں پر اپنے مخصوص شائستہ انداز میں خیالات کا اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران انور مقصود نے بتایا کہ ان کا اپنے پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں سے رشتہ محض ایک بزرگ کا نہیں بلکہ دوستی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے انہیں اُن کے نام سے پکارتے ہیں تو انہیں خوشی ہوتی ہے، عجیب نہیں لگتا۔ ان کے بقول، جب وہ بچوں سے پوچھتے ہیں کہ "مجھے انور کیوں کہتے ہو؟" تو وہ معصومیت سے جواب دیتے ہیں کہ "آپ ہمیں ہمارے نام سے کیوں پکارتے ہیں؟" انور صاحب نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستی کرنا ہی اُن سے محبت کا سب سے خوبصورت طریقہ ہے، اور یہی ہر رشتے کی بنیاد ہونی چاہیے۔

تنقید کے رویے پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ اکثر لوگ دوسروں پر تنقید اس لیے کرتے ہیں تاکہ اپنی کمزوریاں چھپا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، وہ دوسروں کی کامیابی کو دیکھ کر تنقید کا راستہ اپناتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی شعبے کا ماہر شخص تعمیری تنقید کرے تو وہ قابل غور ہوتی ہے، لیکن اگر تنقید کرنے والا متعلقہ فن سے ناواقف ہو تو وہ صرف حسد کی علامت ہے۔

معاشرتی تضادات پر بات کرتے ہوئے انور مقصود نے ایک دلچسپ مشاہدہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں دیواروں پر نظر دوڑائی جائے تو مردانہ طاقت کے اشتہارات عام نظر آتے ہیں، لیکن کہیں یہ نہیں لکھا ہوتا کہ خواتین کی طاقت بڑھائیں۔ ان کے بقول یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ معاشرے میں مرد خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ طاقت کے دعوے صرف مردوں کے لیے کیے جاتے ہیں۔

انور مقصود کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنی، جہاں ناظرین نے ان کے انداز، بصیرت اور معاشرتی تنقید کو سراہا۔ ان کے جملے، چاہے طنز کے پیرائے میں ہوں یا محبت بھرے انداز میں، ہمیشہ سننے والوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں اور دیر تک سوچنے پر مجبور کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں نے اقتصادی سروے کے اعداد و شمار چیلنج کردیے
  • چین نے تاریخی عمارت کو بخوبی دوسری جگہ منتقل کردیا، ماہرین کا اب تک کا سب سے بڑا کارنامہ
  • فلاڈیلفیا میں پرانے بس ڈپو میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، متعدد بسیں جل گئیں
  • پختونخوا میں موسم شدید گرم، بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
  • پوتا پوتی انور کہہ کر بلاتے ہیں، انور مقصود کا بچوں سے دوستی کا انوکھا فلسفہ
  • گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.0 ریکارڈ
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ، تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان