بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک دولہے کو اپنی نئی نویلی دلہن کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگی پڑگئی، پولیس گھر پہنچ گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے ضلع پیلی بھیت میں ایک دلہا نے اپنی دلہن کے ساتھ شادی کی تصویر سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کی، شادی کی تصویر شیئر کرنے کے بعد پولیس کو کم عمری کی شادی کا شبہ ہوا اور وہ دلہن کے گھر پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں چائلڈ لیبر اور کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے چونکا دینے والے انکشافات

پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں چائلڈ لائن ٹیم کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ ایک نوجوان کی شادی کم عمر لڑکی سے کردی گئی ہے جس کی تحقیقات کی جائیں۔

پولیس ٹیم دلہن کے گھر پہنچی اور دلہن کے گھر والوں سے دلہن کیعمر سے متعلق دستاویزات دکھانے کا کہا، تاہم وہ دلہن کی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے، جس کے بعد اس شادی میں ملوث افراد کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا جن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کم عمری کی شادی بچیوں کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

گاؤں والوں کا مؤقف ہے کہ لڑکی کی عمر 17 سال اور 5 ماہ ہے جب کہ کم عمر کی شادی کے ایسے واقعات پہلے بھی سامنے آتے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اترپردیش بھارت پولیس تصویر دلہا دلہن سوشل میڈیا شادی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اترپردیش بھارت پولیس تصویر دلہا دلہن سوشل میڈیا سوشل میڈیا کی تصویر دلہن کے دلہن کی کی شادی

پڑھیں:

ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں

استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔

پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔

ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔

ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعہ، بھارت پاکستان مخالفت میں جعلی تصاویر پھیلانے لگا
  • بھارت نے حکومت ِپاکستان کا سوشل میڈیا اکائونٹ بلاک کر دیا
  • بھارت کی اوچھی حرکت، حکومت پاکستان کا سوشل میڈیا اکاونٹ بلاک کر دیا
  • ماریہ ملک مداحوں سے مخاطب ہونے کا انوکھا انداز سوشل میڈیا پر وائرل
  • ایمن اور منال کے بھائی معاذ خان کی شادی کی تقریبات کا آغاز
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی
  • 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیدیا
  • اداکارہ امر خان کو ڈانس کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا
  • شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے کونسا ٹیسٹ ہوگا؟ بل منظور کرلیا گیا