بورڈنگ پاس اور چیک ان کا خاتمہ؟ عالمی فضائی سفر کی انڈسٹری میں بڑی تبدیلیوں کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عالمی فضائی سفر کو تیز اور آسان بنانے کے لیے بڑی تبدیلیوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
ممکن ہے بین الاقوامی ائیرپورٹس پر پروازوں کے لیے چیک ان کرنے یا اپنا بورڈنگ پاس تلاش کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔
دی گارڈینز کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO)، جو دنیا بھر میں ایئر لائن کے قوانین کو ترتیب دینے میں مدد کرتا ہے، ایک ایسی تبدیلی لانا چاہتا ہے جسے ”digital travel credential“ کہا جائے گا۔ یہ آپ کو اپنے پاسپورٹ کی تفصیلات اپنے فون پر محفوظ کرنے کی اجازت دے گا۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ چند سالوں میں ہو سکتا ہے کہ آپ فلائٹ بک کر سکیں اور اپنے فون پر فوری طور پر ”سفر پاس“ حاصل کر سکیں۔ اگر آپ کی پرواز کے ساتھ کچھ بھی بدل جاتا ہے تو یہ پاس خود بخود اپ ڈیٹ ہو جائے گا۔ آپ کو چیک ان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جب آپ کا چہرہ چیک پوائنٹ پر اسکین کیا جائے گا تو ایئر لائن کو معلوم ہو جائے گا کہ آپ ہوائی اڈے پر موجود ہیں۔
اس کے علاوہ آپ اپنا پاسپورٹ اپنے فون پر بھی اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور ID اور ٹکٹ دکھانے کے بجائے ہوائی اڈے سے گزرنے کے لیے چہرے کی شناخت کا استعمال کر سکیں گے۔
ٹریول ٹیک کے ماہر Valérie Viale نے کہا کہ یہ 50 سالوں میں ہوائی سفر میں سب سے بڑی تبدیلی ہوگی۔ آخری بڑی تبدیلی 2000 کی دہائی کے اوائل میں ای ٹکٹس تھی۔ اب، انڈسٹری آن لائن شاپنگ جیسے نظام کی طرف جانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انڈسٹری نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ جدید سسٹمز کو اپ گریڈ کیا جائے۔
ائیرپورٹ کو فیس اسکینرز اور ٹولز جیسی چیزوں کے ساتھ اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہوگی جو فون سے پاسپورٹ دیکھ اور معلومات پڑھ سکیں ۔ وائل نے کہا کہ بہت سے ایئر لائن سسٹم پرانے ہوچکے ہیں اور 50 سال سے گزرنے کے بعد بھی تبدیل نہیں ہوئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے ممالک میں مختلف ایئر لائن سسٹم اچھی طرح سے کام نہیں کرتے۔ مستقبل میں، چیزیں مسافروں کے لیے زیادہ مربوط اور ہموار ہوں گی۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو شکست دیدی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایئر لائن کرنے کی جائے گا کے لیے
پڑھیں:
بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ
انڈین ایئر فورس نے اپنے فضائی بیڑے میں شامل آخری میگ-21 لڑاکا طیارے کو بھی 19 ستمبر کو باقاعدہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس آخری طیارے کو بھی غیرفعال کرنے کے بعد 60 سال پر محیط میگ-21 کی تاریخ کا خاتمہ ہو جائے گا۔
62 سال کی مدت میں میگ-21 نے کئی اہم جنگوں میں حصہ لیا۔ 876 میگ 21 طیاروں میں سے تقریباً 490 میگ-21 طیارے گر کر تباہ ہوچکے ہیں جن میں 170 سے زائد پائلٹس ہلاک ہوئے۔
انڈین ایئر فورس کے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات میں اطلاع دی گئی ہے کہ میگ-21 طیاروں کے ریٹائرمنٹ کی تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میگ-21 کے ریٹائرمنٹ کی تقریب اسی چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی جہاں اپریل 1963 میں پہلے چھ میگ-21 طیارے پہنچے تھے۔
ان طیاروں کو ‘دی فرسٹ سپرسونکس’ اسکواڈرن کا حصہ بنایا گیا تھا جو ممبئی میں غیر اسمبل حالت میں آئے تھے۔
ان طیاروں کو اُس وقت سوویت یونین کے انجینئرز نے بھارت میں اسمبلڈ کیا تھا اور ان ہی کے پائلٹس نے پہلی تجرباتی پروازیں کی تھیں۔
یاد رہے کہ اِس وقت آئی اے ایف کے پاس دو میگ-21 اسکواڈرن موجود ہیں۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔
کابینہ برائے سلامتی کے فیصلے کے مطابق آئی اے ایف کو پاکستان اور چین کے ساتھ دو محوری جنگ کے لیے 42 اسکواڈرن کی ضرورت ہے، جن میں ہر اسکواڈرن میں 16 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔
دوسری جانب میگ-21 کی جگہ لینے کے لیے تیار کیے جانے والے تیزس مارک-1اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
ان طیاروں کی پہلی کھیپ مارچ 2024 سے فراہم کی جانی تھی اور ہر سال کم از کم 16 طیارے آئی اے ایف کو دیے جانے تھے تاہم اب تک ایک بھی تیزس مارک-1اے فراہم نہیں کیا۔