اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت پاکستان نے دنیا بھر میں بسنے والے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک بڑے اور تاریخی قدم کا اعلان کیا ہے۔ 13 سے 15 اپریل 2025 تک اسلام آباد میں پہلا ”اوورسیز پاکستانیز کنونشن“ منعقد کیا جا رہا ہے جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دیا جائے گا۔

وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ائیرپورٹس پر خصوصی استقبال، مکمل پروٹوکول، خیرمقدمی بینرز اور عوامی سطح پر تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان، دنیا بھر میں بسنے والے اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہتا ہے۔

اس کنونشن کا مقصد صرف خوش آمدید کہنا نہیں، بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے تحفظات کو سننا، ان کی تجاویز کو پالیسی سازی کا حصہ بنانا اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔ اس موقع پر مختلف سرکاری اداروں کے سہولتی کاؤنٹرز بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ایک ہی جگہ رہنمائی، معلومات اور سہولتیں میسر آ سکیں۔

حکومت نے اس کنونشن کو ایک قومی عزم کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی نہ صرف پاکستان کے سفیر ہیں بلکہ ان کی ترسیلات زر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ حکومت ان کے جذبہ حب الوطنی، قربانیوں اور پاکستان سے غیر متزلزل وابستگی کو سلام پیش کرتی ہے۔

اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی جانب سے بھی تمام شرکاء کو خوش آمدید کہنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ کنونشن میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک کے ترقیاتی عمل میں مؤثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی جائے گی اور ان کے لیے موجود پالیسیوں میں بہتری پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل کا کہنا ہے کہ یہ کنونشن ایک موقع ہے کہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ایک بار پھر اپنے وطن سے جڑیں — نہ صرف جسمانی طور پر، بلکہ دل اور جذبے کے رشتے سے بھی۔ پاکستان آپ کا منتظر ہے!
مزیدپڑھیں:جوڈیشری کوئی شاہی دربار نہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اعظم نذیر تارڑ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیوں کے لیے

پڑھیں:

پہلگام حملہ: پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، کیا سیما حیدر بھی پاکستان واپس آ جائیں گی؟

2 روز قبل جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے کئی سفارتی قدم اٹھائے ہیں۔

پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے سارک ویزے کے تحت پاکستانی شہریوں کے اپنے ملک میں قیام پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ایسی صورتِ حال میں آن لائن محبت کے پیچھے پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہو کر بھارتی شہری سے شادی کرنے والی سیما حیدر کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھ گئے؟

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں دہلی ہائی کورٹ کے وکیل ابوبکر سبک نے ایک نیوز چینل کو بتایا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ہندوستان چھوڑنا ضروری ہے، اس ہدایت کا اطلاق سیما حیدر پر بھی ہو سکتا ہے۔

وکیل کا کہنا ہے کہ سیما حیدر کے کیس میں حتمی فیصلہ اتر پردیش حکومت کے نقطۂ نظر پر منحصر ہو گا۔

وکیل ابوبکر سبک نے کہا ہے کہ چونکہ سیما حیدر نے ایک بھارتی شہری سے شادی کی ہے اور اس کا ایک بچہ بھی ہے، اس لیے اس کے خلاف کسی بھی کارروائی کا انحصار ریاستی حکام کی رپورٹ پر ہو گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیما حیدر کا معاملہ کوئی سادہ نہیں ہے، وہ قانونی ویزا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان نہیں آئی تھیں بلکہ امیگریشن کے باقاعدہ عمل کو نظرانداز کرتے ہوئے نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھیں، ان کی شہریت کا اسٹیٹس ابھی تک حل طلب ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • پہلگام حملہ: پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، کیا سیما حیدر بھی پاکستان واپس آ جائیں گی؟
  •  حکومت کا طلبہ کو 10,000 مفت ای بائیکس دینے کا اعلان
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • بھارت کی سفارتی جارحیت پر پاکستانی دفتر خارجہ متحرک
  • پہلگام واقعہ، بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل ، اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان،پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
  • سیاحوں کیلئے خوشخبری، ناران 5 ماہ بعد کھول دیا گیا