اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو میٹا کی مقبول کالنگ اور میسجنگ ایپ واٹس ایپ کے استعمال میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ واٹس ایپ پر نہ صرف پیغامات کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ گروپ چیٹس میں بھیجے گئے پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز بھی دوسرے صارفین تک نہیں پہنچ پا رہے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹس اپلوڈ کرنے میں بھی مسائل درپیش ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس (ٹوئٹر) اور فیس بک پر بھی صارفین نے شکایت کی کہ واٹس ایپ کی سروس میں خلل آ رہا ہے، اور میسجز بھیجنے یا موصول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں، جہاں واٹس ایپ صارفین دن بھر سروس میں تعطل، پیغامات کی تاخیر اور ڈیلیوری میں مسائل کی شکایات کرتے نظر آئے۔

تاحال میٹا کی جانب سے واٹس ایپ سروس کی بندش پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم عالمی سطح پر یہ تعطل صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: واٹس ایپ

پڑھیں:

عید الاضحی و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے‘ منعم ظفر خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ عید الاضحی و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، کے الیکٹرک نے عید الاضحی کے موقع پربھی شدید گرمی و حبس کے موسم میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کر کے شہریوں کو شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار کیا ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا کام صرف کے الیکٹرک کو نوازنا اور سہولیات پہنچانا رہ گیا ہے ۔کے الیکٹرک کی طرح واٹر کارپوریشن نے بھی ایک مافیا کی صورت اختیار کرلی ہے اور ملک کے سب سے بڑے شہر کے عوام کو پانی میسر نہیں ، قابض میئر جوواٹر بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں ،کی ذمے داری بنتی ہے پانی کی فراہمی ممکن بنائیں ،جماعت اسلامی کے پاس شہر میں 9ٹاؤنز کی ذمے داری ہے ، جن میں صفائی ستھرائی اور آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کا بہترین نظام بنایا گیا ،شہر بھر میں200سے زاید اجتماعی قربانی کے مراکز قائم کیے گئے جہاں الخدمت و جماعت اسلامی کے تحت اجتماعی قربانی کی گئی اور ہزاروں رضا کاروں نے خدمات انجام دیں ،گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ کھالیں دینے پرہم اہل کراچی کو مبارکباد پیش اور اظہار تشکر کرتے ہیں کہ جنہوں نے ایک بار پھر الخدمت پر اعتماد کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی و الخدمت کے تحت عید الاضحی کے دوران مختلف اضلاع میں اجتماعی قربانی کے مراکز کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ منعم ظفر خان نے جامع مسجد قبا فیڈرل بی ایریا بلاک 13، جامع مسجد الہدیٰ پاور ہائوس چورنگی نارتھ کراچی ، جامع مسجد العزیز ، جامعۃ الاخوان نیو کراچی ، آگرہ تاج کالونی ، بہار کالونی ، چاکیواڑہ ، ڈیفنس فیز 2سمیت مختلف علاقوں میں قائم اجتماعی قربانی کے مراکز کا دورہ کیا ، جانوروں کے ذبیحہ اور چرم قربانی کے کاموں میں مصروف ذمے داران اور کارکنوں سے ملاقات کی اور سرگرمیوں کا جائزہ لیا ، اس موقع پر امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ خان ، امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور ، سیکرٹری ضلع گلبرگ وسطی سید احمد ، نائب امرا ضلع جنوبی جواد شعیب ، فتح محمد ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد و دیگر بھی موجود تھے،منعم ظفر خان نے کہا کہ توقع تھی کہ کے ایم سی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی جانب سے شہر میں صفائی ستھرائی اور آلائشیں اُٹھانے کے حوالے سے ٹاؤنز کے ساتھ کوآرڈی نیٹ کیا جائے گا لیکن سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ، پیپلز پارٹی 17سال سے سندھ پر مسلط ہے ، صوبائی حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے اور کراچی کے شہریوں کو ان کا حق دینے پر تیار نہیں ، 18ویں ترمیم کے تحت صوبے نے تمام اختیارات اپنے پاس تو لے لیے لیکن ٹاؤنز و یوسیز کو اختیارات اور وسائل منتقل نہیں کیے جاتے۔ عید الاضحی کے دوران صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹائونز کو ضروری مشینری اور سہولیات فراہم نہیں کی گئیں ،منعم ظفر خان نے کہاکہ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران جماعتوں کی نااہلی ہے جنہوں نے گزشتہ 20سال میں کراچی کے شہریوں کے لیے ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں کیا ۔ شہری مہنگے داموں ٹینکروں کے ذریعے پانی خرید نے پر مجبور ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد کے فور منصوبہ مکمل کیا جائے اور شہریوں کو پانی فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں الخدمت امانت و دیانت کے ساتھ ضرورت مندوں میں گوشت کی تقسیم بھی کرتی ہے۔الخدمت کے تحت پورے پاکستان میں اسپتال، میڈیکل سینٹرودیگر شعبہ جات کے ذریعے لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے ۔ماحولیاتی تبدیلی کے باعث کراچی کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت نے شجر کاری مہم چلائی اور شہر کے مختلف مقامات پر پودے لگائے۔الخدمت اپنی تمام سرگرمیوں اور ا پنی آمدنی و اخراجات کے حسابات ہر سال پیش کرتی ہے اور اہل کراچی ہمیشہ الخدمت پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں ،الخدمت غم سمیٹنے اور خوشیاں بکھیرنے کے عمل میں مصروف ہے ، کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم الخدمت کے مختلف شعبہ جات میں استعمال کی جاتی ہے۔ الخدمت کے تحت یتیموں، بیواؤں اور مستحقین کی امداد کی جاتی ہے۔ ایسے والدین جو اپنے بچوں کو معیاری تعلیم نہیں دلاسکتے ان کی امداد کی جاتی ہے۔ ناظم آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیگنوسٹک سینٹر موجود ہے جہاں سستا اور معیاری علاج کیا جاتا ہے۔ الخدمت کے تحت میت بسوں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ پورے پاکستان میں آرفن کئیر کے تحت آغوش ہومز موجود ہیں۔ الخدمت کے تحت بنوقابل پروگرام ڈھائی سال قبل شروع کیا گیا تھا جس سے اب تک 48 ہزار طلبہ و طالبات استفادہ کرچکے ہیں۔ ہم الخدمت بنوقابل پروگرام کے ذریعے کراچی کے نوجوانوں کی تکنیکی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ نہ صرف روز گار حاصل کر سکیں بلکہ اپنے والدین کا سہارا بھی بنیں ۔

امیر جماعت اسلامی منعم ظفر خان عیدالاضحی کے دوران مسجد رضوان فیڈرل بی ایریا اور ضلع جنوبی میں جماعت اسلامی و الخدمت کے تحت قائم اجتماعی قربانی کے مراکز کا دورہ کر رہے ہیں

متعلقہ مضامین

  • نوجوان معاشی و سماجی مشکلات کے سبب بچے پیدا کرنے سے گریزاں، رپورٹ
  • چیٹ جی پی ٹی کی سروسز معطل ہونے سے دنیا بھر میں صارفین کو تشویش
  • چیٹ جی پی ٹی کی سروس معطل، صارفین کو مشکلات کا سامنا
  • سکندر رضا زمبابوے میں نسلی تعصب کا شکار
  • بھارتی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، پاکستانی وفد نے دنیا کو حقائق سے آگاہ کیا، شیری رحمان
  • ملک کو خودکفیل بنانے پر توجہ دینا ہو گی، بھارت میں اقلیتیں ظلم کا شکار: زرداری
  • عید الاضحی و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے‘ منعم ظفر خان
  •  "واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟