واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو میٹا کی مقبول کالنگ اور میسجنگ ایپ واٹس ایپ کے استعمال میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ واٹس ایپ پر نہ صرف پیغامات کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ گروپ چیٹس میں بھیجے گئے پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز بھی دوسرے صارفین تک نہیں پہنچ پا رہے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹس اپلوڈ کرنے میں بھی مسائل درپیش ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس (ٹوئٹر) اور فیس بک پر بھی صارفین نے شکایت کی کہ واٹس ایپ کی سروس میں خلل آ رہا ہے، اور میسجز بھیجنے یا موصول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں، جہاں واٹس ایپ صارفین دن بھر سروس میں تعطل، پیغامات کی تاخیر اور ڈیلیوری میں مسائل کی شکایات کرتے نظر آئے۔
تاحال میٹا کی جانب سے واٹس ایپ سروس کی بندش پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم عالمی سطح پر یہ تعطل صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: واٹس ایپ
پڑھیں:
اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
دوحہ: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل کی مذمت کافی نہیں. دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا. غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. پاکستان جوہری طاقت ہے. خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔قطری نشریاتی الجزیرہ کو انٹرویو میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں. اسرائیل کے ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے. اسرائیل کا لبنان، شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی فورم سے بھرپورانداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کا بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قطر کے دوست اوربرادرملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردارادا کیا.دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام ہے.اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں.اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے. اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگزامن نہیں چاہتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے. مسائل کے حل کیلئے مذاکرات بہترین راستہ ہے. مذاکرات اوربات چیت کی کامیابی کیلئے سنجیدگی کا ہونا ضروری ہے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں. سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اوربھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت اسے یکطرفہ طور پر ختم یا معطل نہیں کر سکتا۔الجزیرہ سے گفتگو میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے. پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیارموجود ہیں. پاکستان کے پاس مضبوط افواج ،دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں. ہم کسی کو اپنی خودمختاری اورسالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔