ملتان، علامہ شبیر حسن میثمی کی علامہ تقی نقوی سے ملاقات، بھائی کی وفات ہر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
علامہ شبیر حسن میثمی نے علامہ سید علی رضا نقوی کی وفات پر اُن کے بھائی اور بیٹوں سے اظہار افسوس اور تعزیت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر علامہ کاظم نقوی، علامہ سید تنویرالکاظم گیلانی، مولانا سید علی سجاد نقوی اور دیگر موجود تھے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے مرحوم عالم دین قومی و ملی خدمات کوسراہتے ہوئے اُنہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مرحوم عالم دین کی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی نے وفد کے ہمراہ جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ سورج میانی ملتان میں بزرگ عالم دین علامہ سید محمد تقی نقوی سے ملاقات کی، اس موقع پر جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ کے اساتذہ اور طلبائے کرام موجود تھے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے علامہ سید علی رضا نقوی کی وفات پر اُن کے بھائی اور بیٹوں سے اظہار افسوس اور تعزیت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر علامہ کاظم نقوی، علامہ سید تنویرالکاظم گیلانی، مولانا سید علی سجاد نقوی اور دیگر موجود تھے۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے مرحوم عالم دین قومی و ملی خدمات کوسراہتے ہوئے اُنہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مرحوم عالم دین کی قومی و ملی خدمات ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیلاب سے ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
سٹی42: ملتان کی تحصیل جلال پور پیروالا کے قریب سیلاب سے ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ موٹر وے پر ہر طرح کی ٹریفک بند ہے۔
موٹر وے ملتان سے جھانگڑہ انٹرچینج تک اب تک ٹریفک کے لیے بند ہے ، ترجمان موٹر وے کے مطابق پانی کا بہاؤ کم ہونے تک موٹروے بحال نہیں ہو سکے گی۔
سیلاب سے ملتان میں 36 انچ کی گیس پائپ لائن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، اس حوالے سے ترجمان سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ متوازی پائپ لائنوں سے گیس کی سپلائی جاری ہے، فی الحال کسی علاقےمیں گیس کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
مظفرگڑھ کی تحصیل علی پورمیں فوج، نیوی اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، ضلع میں 9 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی، کئی افراد تاحال لاپتا ہیں، سیلابی پانی اترنے کے بعد اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دریائے ستلج میں ایمپریس برج پرپانی کم ہونے لگا لیکن اب بھی درمیانہ درجے کا سیلاب بر قرار ہے۔