آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کیساتھ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع ہے جس میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اگلے وفاقی بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام جاری اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی.
موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کی مراعات2035 تک ختم کردی جائینگی، کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پٹرول و ڈیزل پر فی لٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز اور اسے اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا.
مزید پڑھیں: سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست؛ حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ
آئی ایم ایف کیساتھ کاربن لیوی کی حد اور نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت ہو گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے.
اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی تیاری ہو رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ سٹیشنز قائم کئے جائینگے.
ریٹیلرز، ہول سیلرز اوردیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے: عمر ایوب
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب—فائل فوٹوقائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، ہر کسی کا اپنا نقطہ نظر ہے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس کا پہلا مطالبہ نئے انتخابات کرانا ہو گا، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کی پیٹھ پر وار کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے تحریک انصاف میں اختلافات سے متعلق وضاحت دے دی۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ کہتے ہیں معافی مانگیں تو کیا سب ختم ہو جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 706 ارب روپے سے زائد کا خسارہ ہے معیشت کیسے چل سکتی ہے۔