جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ کیا جائے گا۔اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے آج شام 4 بجے شاہراہ فیصل سے غزہ یکجہتی مارچ کا آغاز ہوگا، مارچ کے شرکاء کراچی کے تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شاہراہ فیصل پر پہنچیں گے۔غزہ یکجہتی مارچ سے قبل بلوچ کالونی پل تا مرکزی جلسہ گاہ شاہراہ فیصل تک ریلی نکالی جائے گی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریں گے۔غزہ یکجہتی مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کلیدی خطاب کریں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اہل کراچی سے یکجہتی غزہ مارچ میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔غزہ یکجہتی مارچ کیلئے شاہراہ فیصل کراچی پر ایک ٹریک خواتین کیلئے جبکہ دوسرا ٹریک مردوں کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ٹریفک پولیس کراچی نے غزہ ملین مارچ کے سلسلے میں ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے، شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ متبادل راستے اختیار کریں تاکہ کسی زحمت سے بچا جا سکے ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ایف ٹی سی سے ایئرپورٹ جانے والے افراد کورنگی روڈ یا سندھی مسلم سے اللہ والی چوک ہوتے ہوئے یونیورسٹی روڈ کا راستہ اپنائیں، ایئرپورٹ سے صدر جانے والے شہری ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ استعمال کریں، کارساز سے آنے والے شہری بلوچ کالونی برج سے ایکسپریس وے کا راستہ اختیار کریں۔ٹریفک پولیس نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ مارچ کے دوران امن و امان اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: غزہ یکجہتی مارچ جماعت اسلامی شاہراہ فیصل
پڑھیں:
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے میں جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
مدعی کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔
ایم پی اے محمد فاروق نے درخواست میں کہا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیوں کی منظوری
درخواست گزار محمد فاروق کا کہنا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی مد سے خریدی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے، صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا
انہوں نے اپیل کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنرز جماعت اسلامی سپریم کورٹ گاڑی