Daily Ausaf:
2025-06-12@22:45:07 GMT

راجہ رفعت مختار ایک بھروسہ مند افسر

اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT

وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) وفاقی وزارت داخلہ کے تحت کام کرتا ہے-جو منظم جرائم مثلاً امیگریشن، غیر قانونی انسانی سمگلنگ، انسدادِ رشوت ستانی، سائبر کرائم اور منی لانڈرنگ وغیرہ جیسے امور کو دیکھتا ہے اور کارروائی کرتا ہے۔ ایف آئی اے کا بنیادی مقصد اور ترجیح ملک کے مفادات کا تحفظ اور وفاقی قوانین کی عملداری ہے۔ یہ وفاقی ادارہ ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں کام کرتا ہے۔ جو ادارے کا سب سے بڑا اور کلیدی عہدہ ہے۔ اس عہدے کے لیے تقرر وزیراعظم کی صوابدید ہے۔ وہ جس کو چاہے اس عہدہ کے لیے مقرر کر سکتا ہے۔ یہ تقرر پولیس کے کسی اعلیٰ افسر یا سول بیوروکریسی سے ہوتا ہے۔ ایف آئی اے کو چلانے اور اس کے تحت ہونے والی کارروائیوں کی موثر نگرانی کے لئے تین ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز اور 10 ڈائریکٹرز کی مدد بھی ڈی جی ایف آئی اے کو حاصل ہوتی ہے۔ ایف آئی اے کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہے جبکہ ادارہ کے تحت ایک ٹریننگ اکیڈمی بھی اسلام آباد میں قائم ہے۔ جہاں ایف آئی اے میں تعینات ہونے والے افسروں کو وفاقی قوانین کے حوالے سے تربیت دی جاتی ہے۔ یہ اکیڈمی 1976 ء میں قائم کی گئی تھی۔ جبکہ 2002 ء میں ایف آئی اے نے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) سے متعلقہ جرائم کی تحقیقات کے لئے ماہرین پر مشتمل ایک ونگ بھی تشکیل دیا۔اس ونگ کو عام طور پر نیشنل رسپانس سنٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔اس ونگ میں جدید ترین ڈیجیٹل فرانزک لیبارٹری بھی ہے۔جو انتہائی تعلیم یافتہ اور تجربہ کار ماہرین کی زیر نگرانی اپنے امور انجام دیتی ہے۔آئی سی ٹی الیکٹرانک جرائم کی تحقیقات کرتا ہے۔اس ونگ کو انفارمیشن سسٹم آڈٹ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں خصوصی مہارت حاصل ہوتی ہے۔انسانی سمگلنگ روکنے کے لیئے بھی ایف آئی اے کا اہم کردار ہے۔جو لوگ گداگری کی غرض سے بیرون ملک کا سفر اختیار کرتے ہیں اور پیشہ ورانہ گداگری کے لئے سعودی عرب ،دبئی یا قطر جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ایف آئی اے ان کا بھی پیچھا کرتا ہے اور سراغ لگا کر کارروائی عمل میں لاتا ہے۔جو افراد ڈی پورٹ ہو کر واپس وطن آتے ہیں، ایف آئی اے کا ریڈار ان کو بھی شکنجے میں لے لیتا ہے۔جعلی کرنسی اور بینک فراڈ کے علاوہ بڑے مالیاتی اسکینڈلز بھی ایف آئی آے کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں۔منی لانڈرنگ کے معاملات بھی ایف آئی اے ہی کے ذمے ہیں۔اس اعتبار سے وفاقی تحقیقات ادارہ کی ذمہ داریاں بہت اہم ہیں۔ایف آئی آے جب اچھے کام کرتا ہے تو اس کی جی بھر کر ستائش ہوتی ہے۔جبکہ برے کاموں پر لتاڑا بھی جاتا ہے۔یہ ایسا ادارہ ہے جو فیڈرل حکومت کے زیر تحت آنے والے تمام وفاقی اداروں کے معاملات کو دیکھتا ہے۔جہاں قانونی خلاف ورزیاں ہو رہی ہوں یا رشوت ستانی ہو، ایف آئی اے فوراً اِن ایکشن ہو جاتا ہے۔کسی رتبے یا رعب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ناصرف کارروائی کا آغاز کرتا ہے بلکہ مقدمات کے اندراج کے بعد نامزد ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں لاتا ہے۔اس لحاظ سے ایف آئی اے کے اختیارات اور ذمہ داریوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
چند روز قبل ایف آئے اے کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے لئے پولیس سروس کے جس افسر کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے وہ راجہ رفعت مختار ہیں۔جو اس سے قبل انسپکٹر جنرل سندھ (آئی جی) موٹروے پولیس ملتان اور بہاولپور میں اہم عہدوں پر تعینات تھے۔جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق راجہ رفعت مختار گریڈ 21 کے پولیس سروس کے افسر ہیں۔قابلیت اور اہلیت کے اعتبار سے ان کا شمار ایسے افسران میں ہوتا ہے جن کی شہرت بہت اچھی ہے اور جو پولیس سروس میں منفرد حیثیت کے حامل افسر سمجھے جاتے ہیں۔نئے ڈائریکٹر جنرل راجہ رفعت مختار کے لئے تعیناتی کے بعد سب سے بڑا چیلنج سوشل میڈیا پر ریاست مخالف منفی پروپیگنڈہ مہم کو روکنا ہے۔انسانی سمگلنگ بھی آج کا بڑا مسئلہ ہے۔یہ بھی راجہ رفعت مختار کے لیئے بہت بڑا چیلنج رہے گا۔سابقہ ریکارڈ اور کارکردگی کی بنیاد پر ہم یہ قیاس کر سکتے ہیں کہ راجہ صاحب اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ ان مسائل پر قابو پا لیں گے۔ ہر چیلنج سے سرخرد ہو کر نکلیں گے۔تاہم ہماری رائے ہو گی کہ ایف آئی اے میں موجود ایسے کرپٹ اور بدعنون افراد سے ادارے کو پاک کرنا ہو گا جو ادارے کا ناسور ہیں۔ایسا کئے بغیر ممکنہ اہداف حاصل نہیں کیئے جا سکتے-صحیح سمت کا اگر تعین کر لیا گیا، ادارہ کالی بھیڑوں سے پاک ہو گیا تو امید کی جا سکتی ہے کہ راجہ رفعت مختار کے اہداف کی منزل زیادہ دور نہیں ہو گی۔ایک قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر جعلی اور قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر ہٹانے کے لئے ایف آئی اے کو جو ہدایات جاری کی ہیں، راجہ رفعت مختار نے فوری ان ہدایات پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کی منفی اور بدنیتی پر مبنی مہم کے لئے اب کوئی گنجائش نہیں۔ایسا کرنے والے احتساب اور سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔پیکا ایکٹ ایک ایسا ’’ایکٹ‘‘ ہے جو ناصرف ایسے عناصر کی سرکوبی کرے گا بلکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کیفر کردار تک بھی پہنچائے گا۔ایف آئی اے ایسے اکائونٹس کا سراغ لگانے میں بھی مصروف اور سرگرم عمل ہے جو کسی بھی قسم کی منفی مہم کا حصہ ہیں۔راجہ رفعت مختار کے آنے سے یہ امید بندھ گئی ہے کہ اب وہ ایف آئی اے کو ایک فعال ادارہ بنا کر ہی دم لیں گے۔اس کے متعلق جو شکایات پائی جاتی ہیں ان کو بھی دور کریں گے۔ایف آئی آے کے کچھ افسران سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے راجہ رفعت مختار کی ادارہ میں بطور ڈائریکٹر جنرل تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ راجہ صاحب جس انداز کے افسر ہیں اور جو طرزِ عمل رکھتے ہیں۔اس سے ادارہ کے زیادہ فعال ہونے کی امید ہے جس سے اس کی نیک نامی دیکھنے میں آئے گی-یہ اچھی بات ہے کہ صرف ادارہ میں ہی نہیں، بلکہ ادارہ سے باہر بھی لوگ ایف آئی اے میں راجہ رفعت مختار کی تعیناتی کو اچھا شگون اور خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔دیکھنا اب یہ ہے کہ راجہ رفعت مختار اپنی تعیناتی کے دوران مزید ایسے کیا اقدامات کرتے ہیں کہ ایف آئی آے کی فعالیت مزید بڑھ جائے اور لوگ اس پر بھروسہ کرنے لگیں۔ سوشل میڈیا پر منفی کلچر نے جس تیزی سے فروغ پایا ہے موثر انداز سے اس کی اب تک بیخ کنی نہیں ہو سکی۔دیکھنا ہو گا کہ ادارہ میں ایسی کون سی کالی بھیڑیں ہیں جو اس کی فعالیت کی راہ میں ہمیشہ حائل رہی ہیں۔ہمیں نئے ڈائریکٹر جنرل راجہ رفعت مختار سے قوی امید ہے کہ سابقہ روایات کو ایف آئی اے میں بھی لے کر چلیں گے۔سائبر اور ایسے دیگر کرایم جو ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، روکنے اور ان کے تدارک کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: راجہ رفعت مختار کے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے میں سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کو ایف آئی اے کا ایف آئی آے کہ راجہ کرتا ہے کے لئے

پڑھیں:

پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سالانہ انتخابات15جون کو شیڈول،مسرت اقبال راجہ بلامقابلہ صدر ، ساجد یوسف بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب

پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سالانہ انتخابات15جون کو شیڈول،مسرت اقبال راجہ بلامقابلہ صدر ، ساجد یوسف بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب WhatsAppFacebookTwitter 0 12 June, 2025 سب نیوز

لندن(سب نیوز )پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سالانہ انتخابات 15 جون 2025 کو ہو نے جا رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پریس کلب برطانیہ واحد پریس کلب ہے جو گذشتہ تقریبا 16 برس سے جمہوری طریقہ کار اپنا ئے ہو ئے تنظیم سازی کے لیے ہر سال انتخابات کرواتا ہے ۔ رواں سال بھی اپنی روایت قائم رکھتے ہو ئے پریس کلب کے سالانہ انتخابات 15 جون کو برطانیہ کے دارلخلافہ لندن میں منعقد ہو رہے ہیں ۔ چوہدری ناہید رندھاوا گذشتہ کئی سالوں سے بطور الیکشن کمشنر اپنی خدما ت سرانجام دے رہے ہیں جو کہ انتخابات کی شفافیت اور غیر جانبداری کا پورا پورا خیال رکھتے ہیں ۔ رواں برس پریس کلب کی آٹھ نشستوں پر تقریبا 14 امیدواروں جبکہ 13 مرکزی مجلس عاملہ کے ممبران نے اپنے کا غذات نامزدگی جمع کروائے تھے ۔

جن میں سے مسرت اقبال راجہ بلامقابلہ مرکزی صدر ، ساجد یوسف بلامقابلہ مرکزی سیکرٹری جنرل ، ارشد رچیال بلامقابلہ مرکزی سنیئر نائب صدر، ارسرار احمد راجہ اور زاہد نور بلامقابلہ مرکزی نائب صدور، ساجد عزیز بلامقابلہ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اور ایس ایم عرفان طاہر بلامقابلہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات منتخب ہو گئے ہیں ۔ فنانس سیکرٹری کی پوزیشن پر سیدہ کوثر اور عتیق الرحمن چوہدری کے مابین کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے ۔ اس کے علاوہ 10 ممبران مرکزی مجلس عاملہ کے مابین بھی الیکشن ہو گا جن میں سے 7 ممبران کو مرکز کے لیے منتخب کیا جا ئے گا۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ کے تقریبا ملک بھر میں 185 ممبران ہیں جو کہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہو ئے ہر سال اپنے عہدیدران کا انتخاب کرتے ہیں ۔ یہ پودا آج سے تقریبا 16 برس قبل 2009 میں نامور صحافی و بانی صدر پاکستان پریس کلب برطانیہ مرحوم مبین چوہدری نے لگایا تھا جو آج ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے اور یہ برطانیہ کا سب سے بڑا مستند اور موثر پلیٹ فارم ہے ۔

برطانیہ میں نامور صحافی قیصر امام، اظہر جاوید، ارشد رچیال، شیراز خان ، مسرت اقبال اور اکرم عابد اسکے بانیان میں شامل ہیں ۔اس کی کل 6 برانچیز ہیں جن میں لندن ، مڈلینڈ ، لیوٹن، مانچسٹر، یارکشائر اور شفیلڈ شامل ہیں۔ پاکستان پریس کلب برطانیہ کا صدر محمد افضل بٹ کے زریعے ایک معائدہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے ساتھ طے شدہ ہے جبکہ صدر سید عابد حسین شاہ کی وساطت سے کشمیر پریس کلب میرپور، آزادکشمیر کے ساتھ بھی اسکی وابستگی ہے جس کے زریعے یہ ادارہ آزادی اظہار رائے اور صحافیوں کے حقوق کی جنگ ہر پلیٹ فارم پر لڑنے کیلیے کوشاں رہتا ہے ۔ 15 جون کو انتخابات کے آغاز کے ساتھ نتائج کا اعلان کیا جا ئے گا اور نومنتخب عہدیداران اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھائیں گے۔ اس تاریخی اور یادگار تقریب میں برطانیہ بھر سے صحافتی شعبہ سے وابستہ افراد سیاسی سماجی مذہبی و کاروباری شخصیا ت بھی کثیر تعداد میںشرکت کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراحمد آباد کا سانحہ ناقابلِ بیان صدمہ ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی احمد آباد کا سانحہ ناقابلِ بیان صدمہ ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نواز شریف کا احمد آباد طیارہ حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس شہر کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھے جائیں،چیئر مین سی ڈی اے جناح گارڈن فیز ون کے لے آئوٹ پلان میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف،سی ڈی اے کا نوٹس،کاپی سب نیوز پر خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور عمر ایوب میں گرما گرمی ہوگئی ،ویڈیو سب نیوز پر قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ نے تنخواہیں بڑھانے کا الزام مسترد کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سالانہ انتخابات15جون کو شیڈول،مسرت اقبال راجہ بلامقابلہ صدر ، ساجد یوسف بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب
  • سینیٹر راجہ ناصر عباس 2014ء کے دھرنا کیس سے بری
  • بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے صداقت حسین راجہ کی اسلام آباد میں الوداعی ملاقات
  • فنانس بل کے تحت ایف بی آر کے ریونیو افسران کو کمپنیوں کے افسران کی گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • کوٹ ادو، مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے زیراہتمام عظمت غدیر و عاشورا کانفرنس، علماء کی بڑی تعداد شریک 
  • صدر آزاد جموں و کشمیر سے جسٹس (ر) صداقت حسین راجہ کی الوداعی ملاقات
  • عوامی ریلیف کے لیے ادارہ جاتی ہم آہنگی ضروری ہے، محسن نقوی
  • بجٹ میں معمولی بچت والے گھرانوں کو مگرمچھوں کے آگے ڈالا گیا: سلمان اکرم راجہ
  • چینی قونصلیٹ حملہ کیس؛ تفتیشی افسر 3 ماہ میں ایک گواہ بھی پیش نہ کر سکا