دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف پی پی پی کا 18 اپریل کو جلسے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
نثار کھوڑو : فوٹو فائل
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف پیپلز پارٹی 18 اپریل کو جلسہ کر رہی ہے۔
مٹیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ حیدرآباد اور سکھر کے بعد تمام ڈویژن میں جلسے کیے جائیں گے، وفاقی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں سندھ کے عوام اور پیپلز پارٹی نہروں کے خلاف ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاق نے کالا باغ ڈیم تو کبھی کینال کی صورت میں سندھ پر حملہ کیا، ہماری آباد زمینوں کو پانی نہیں مل رہا اور یہ کینال نکال رہے ہیں۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ جو لوگ احتجاج کر ر ہے ہیں، وہ کالاباغ ڈیم بننے پر مشرف اور نواز شریف کے ساتھ تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نثار کھوڑو
پڑھیں:
بلوچستان حکومت پر اڑھائی کا فارمولہ طے ہوا ہے، نور محمد دمڑ کا دعویٰ
صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے دعویٰ کیا کہ اڑھائی سال کے فارمولے والی بات انہیں پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے بتائی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ سطح پر میٹنگ کے بعد مزید تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر خوراک و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی نور محمد دمڑ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان بلوچستان حکومت کے حوالے سے اڑھائی، اڑھائی سال کے فارمولے پر معائدہ ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کے اڑھائی سال مکمل ہونے کے بعد بلوچستان کی حکومت مسلم لیگ ن کو سونپی جائے گی۔ یہ بات نور محمد دمڑ نے کوئٹہ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اڑھائی سال کے فارمولے والی بات انہیں پاکستان مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نے بتائی ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ سطح پر میٹنگ کے بعد مزید تفصیلات عوام کے سامنے لائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے پاس یہ معاہدہ دستاویز کی شکل میں موجود ہے، تاہم اس پر عملدرآمد ایک الگ معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) مشاورت کے بعد نئے وزیراعلیٰ کا نام سامنے لائے گی۔ واضح رہے کہ بلوچستان کی حکومت مخلوط حکومت ہے، جو پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور بلوچستان عوامی پارٹی شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے اراکین اور گورنر بلوچستان کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو اڑھائی سال بعد تبدیل کرکے مسلم لیگ (ن) کی حکومت بنے گی، تاہم پیپلز پارٹی کے اراکین نے ہمیشہ اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔