نظریاتی اختلافات کے باوجود سیاسی شخصیات قابل احترام ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
جیکب آباد میں سیاسی شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جیکب آباد ہم سب کا گھر ہے اور اس میں ہم نے آپس میں ایک دوسرے کیساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کیساتھ رہنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر ناجائز کینالز کے خلاف اس وقت سندھ کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست قیادت ایک پیج پر ہیں اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھو دریا کے پانی پر ڈاکہ ہمیں کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریاتی اختلافات کے باوجود دیگر جماعتوں کے سیاسی قائدین ہم سب کیلئے قابل احترام ہیں۔ ہم سب کو آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں ضلع کے سیاسی و قبائلی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ضلع صدر مقبول احمد لاشاری کی رہائش گاہ پر پیپلز پارٹی کے رہنماء میڑ کی صورت میں آئے علامہ مقصود علی ڈومکی و دیگر معززین نے فریقین کو گلے ملوا کر شیر و شکر کر دیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جیکب آباد کے ممتاز قبائلی اور سیاسی شخصیات سردار ذوالفقار خان سر کی استاد انتظار چھلگری، میر لیاقت علی خان لاشاری، سردار عمر دراز خان بھنگر، سردار صدام حسین برڑو، مقبول احمد لاشاری، محبوب علی خان سومرو، کامریڈ جمال جوش برڑو اور ٹھل تعلقہ کی سیاسی اور سماجی شخصیات کی جانب سے ضلعے میں سیاسی کشیدگی کم کرنے اور اختلافات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد ہم سب کا گھر ہے اور اس میں ہم نے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ احترام و اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا ہے۔ فریقین میں کشیدگی کا خاتمہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر ناجائز کینالز کے خلاف اس وقت سندھ کی تمام سیاسی، مذہبی اور قوم پرست قیادت ایک پیج پر ہیں اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سندھو دریا کے پانی پر ڈاکہ ہمیں کسی طور پر بھی قبول نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے قومی اسمبلی میں سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے نئے متنازعہ کینالز کے خلاف بھرپور موقف دیا ہے۔ ان کینالز کے منسوخ ہونے تک سندھ کے عوام کی جدوجہد جاری رہے گی اور جدوجہد کے اس مرحلے پر ہمارے درمیان اختلافات کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فریقین میں دانا، بردبار اور بڑا ظرف رکھنے والے رہنماء موجود ہیں جو معاملے کو صبر برداشت اور خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔ اس موقع پر موجود رہنماؤں نے کہا کہ سائیں جی ایم سید، شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو سب کے لئے خصوصاً سندھ کے عوام کے لئے قابل احترام شخصیات ہیں۔ سیاسی و نظریاتی اختلافات کے باوجود ہر سیاسی کارکن ان کا دل سے احترام کرتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود کرتے ہوئے کینالز کے جیکب آباد نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔
جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔
یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘
یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان