ناگن فیم مونی رائے ٹرولنگ کا شکار، تنقید کرنے والوں کو کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ڈرامہ ’’ناگن‘‘ سے مشہور ہونے والی بالی ووڈ اداکارہ مونی رائے نے حال ہی میں پلاسٹک سرجری کی افواہوں اور اس پر ہونے والی شدید ٹرولنگ پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔
گزشتہ کچھ مہینوں سے سوشل میڈیا پر ان کی ظاہری شکل و صورت میں تبدیلی پر بحث جاری تھی، جس پر انہوں نے ایک حالیہ تقریب میں واضح موقف اختیار کیا۔
مونی رائے نے کہا کہ وہ ان بے نام و نشان ٹرولز کی باتوں پر کوئی توجہ نہیں دیتیں جو دوسروں کو نیچا دکھا کر خوش ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں ایسی باتوں کو نظرانداز کرتی ہوں۔ اگر آپ اسکرین کے پیچھے چھپ کر دوسروں کو ٹرول کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں، تو یہ آپ کا کام ہے۔‘‘
یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب مونی نے مارچ میں اپنی نئی ہیئر اسٹائل کے ساتھ کچھ تصاویر اور ویڈیو شیئر کی تھیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے ان پر پلاسٹک سرجری کے الزامات لگاتے ہوئے کمنٹس میں تنقید کی تھی۔ ایک صارف نے لکھا تھا، ’’پیشانی کو چھپانے کا اچھا طریقہ!‘‘ جبکہ دوسرے نے طنز کیا تھا، ’’ہر پبلک اپئیرنس کے ساتھ نئی پلاسٹک سرجری!‘‘
کیریئر کے حوالے سے مونی رائے اپنی آنے والی ہارر ایکشن کامیڈی فلم ’دی بھوتنی‘ کی تیاری میں مصروف ہیں، جس میں وہ ایک بھوتنی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ سنیل شیٹی کی پروڈیوس کردہ اس فلم میں مونی رائے کے ساتھ سنجے دت، سنی سنگھ، پلک تیواری اور دیگر نظر آئیں گے۔
’دی بھوتنی‘ 18 اپریل کو سنیما گھروں میں ریلیز ہوگی، جہاں اس کا مقابلہ اکشے کمار کی ’کیسری 2‘ سے ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا مونی رائے اپنی اداکاری سے ٹرولرز کے منہ بند کر پائیں گی؟
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
---فائل فوٹوسندھ ہائیکورٹ نے شاپنگ بیگز پر پابندی کے خلاف درخواست پر نجی کمپنیوں کو عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
عدالت میں پلاسٹک شاپنگ بیگز پر پابندیوں کے خلاف نجی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل نے بتایا کہ پلاسٹک بیگز کی تیاری، رکھنے اور استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔
سندھ میں آج سے پلاسٹک بیگز کے استعمال، فروخت اور...
سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ دنیا بھر میں پلاسٹک کو کم کرنے کی بات ہورہی ہے، ہم آپ کی مصنوعات کی جانچ کی ہدایت جاری کرتے ہیں لیکن آپ تسلیم کررہے ہیں کہ آپ کی مصنوعات نان ڈی گریڈ ایبل ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہماری مصنوعات سے کسی کو نقصان نہیں ہورہا، پالیسی کی تشکیل میں ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔
عدالت نے کہا کہ قانون بنانے کے لیے آپ سے مشاورت ضروری نہیں، قانون سازی کے لیے کیا 25 کروڑ عوام سے پوچھیں گے؟
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو سیپا کے جواب کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے درخواستوں کی سماعت 8 اگست تک ملتوی کر دی۔