سابقہ اہلیہ کی مالی حالت پر سشمیتا سین کے بھائی کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بھارتی اداکارہ سشمیتا سین کے بھائی راجیو سین نے سابقہ اہلیہ چارو اسوپا کے مالی حالات اور بیٹی زیانا سے دوری پر ردعمل دے دیا۔
ٹی وی اداکارہ اور راجیو سین کی سابقہ اہلیہ چارو اسوپا مالی پریشانیوں کے باعث ممبئی چھوڑ کر اپنی بیٹی زیانا کے ساتھ بیكانیر (راجستھان) منتقل ہو گئی ہیں۔ وہ اس وقت آن لائن کپڑوں کا کاروبار کر رہی ہیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
راجیو سین نے حال ہی میں اپنی سابقہ اہلیہ چارو اسوپا کی مالی مشکلات اور بیٹی زیانا سے دوری کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سابقہ اہلیہ بیٹی کو ان سے دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
راجیو کا کہنا ہے جنوری کے بعد سے وہ زیانا سے نہیں مل سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے بیكانیر آ کر بیٹی سے ملنے کی کوشش کی تو انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔ راجیف نے چارو کے مالی مسائل پر جواب دیتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ حال ہی میں کروز ٹرپ اور نئی جائیداد کی خریداری جیسی سرگرمیوں میں مصروف رہ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ چارو کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں مگر میڈیا کے سامنے ذاتی معاملات لانا درست نہیں۔ راجیف نے زیانا کی پرورش کو اولین ترجیح قرار دیا اور کہا کہ وہ اب بھی چاہتے ہیں کہ بیٹی ایک مستحکم ماحول میں پرورش پائے۔
یاد رہے کہ چارو کی آن لائن کپڑے بیچنے کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد اداکارہ سشمیتا سین اور ان کے بھائی کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سابقہ اہلیہ
پڑھیں:
’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف ستارے ماہرہ خان اور ہمایوں سعید نے اپنی نئی فلم کی تشہیر کے دوران سوشل میڈیا پر آنے والی تنقید کا بہترین جواب اپنے خاص انداز میں دیا ہے، جو ان کے پرستاروں کو بہت بھایا۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم کی پروموشن کے دوران یہ جوڑی مختلف پلیٹ فارمز پر نظر آتی رہی۔ چاہے مشکل سوال ہوں یا ہنسی والے تبصرے، ماہرہ اور ہمایوں دونوں نے ہر موقع کو ایک یادگار لمحہ بنا دیا۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے انٹرویوز اور کلپس نے خاصی توجہ حاصل کی، خاص طور پر وہ ویڈیو جس میں یہ دونوں منفی کمنٹس پڑھ کر نہ صرف ہنسے بلکہ بھرپور انداز میں اپنے جوابات بھی دیے۔
ایک صارف کے کمنٹ نے لکھا، ’’اس بڑھاپے میں ان دونوں سے ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘۔ یہ پڑھ کر ماہرہ اور ہمایوں پہلے تو بے اختیار ہنس پڑے۔ ماہرہ نے ہنستے ہوئے اس بات سے جزوی اتفاق کر لیا، جبکہ ہمایوں نے دل جیت لینے والا جواب دیا: ’’شوق بھی تو بہت ہے، اس لیے ہم ناچتے رہیں گے، اور مزہ تو اس بڑھاپے میں ہی ڈانس کرنے کا ہے۔‘‘
ایک اور کمنٹ میں فلم کی پروڈکشن اور لائٹنگ پر تنقید کی گئی، جہاں لکھا گیا تھا کہ اداکار اور اداکارہ ویسے ہی لگ رہے ہیں جیسے عام زندگی میں دکھائی دیتے ہیں۔ اس پر ہمایوں کا جواب تھا، ’’ویسے اس بار تو سب یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم سب فریش لگ رہے ہیں، لگتا ہے پروڈکشن پر کافی پیسہ لگایا ہے۔ شاید کمنٹ کرنے والے نے ہماری نہیں، کسی اور فلم کی ویڈیو دیکھ لی ہو!‘‘
ماہرہ پر تنقید کرنے والے ایک اور صارف نے لکھا، ’’اس بڈھی عورت کے تو ایکشن ہی ختم نہیں ہوتے۔‘‘ جواب میں ہمایوں نے شرارتی انداز میں کہا، ’’ختم ہو ہی نہیں سکتے، بچپن سے اندر گھسے ہوئے ہیں!‘‘ ماہرہ نے بھی قہقہہ لگاتے ہوئے کہا، ’’جی! ممکن نہیں کہ ایکشن ختم ہو جائیں!‘‘
فلم کو مداحوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔ کچھ ناظرین نے اسے پیسہ وصول فلم کہا، تو کچھ نے سوال اٹھایا کہ آخر ایسی فلم بنائی ہی کیوں گئی؟ مگر اس تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے ماہرہ اور ہمایوں نے دکھا دیا کہ خود اعتمادی، مزاح اور پیشہ ورانہ وقار سے کیسے ہر طنز کو کامیڈی میں بدلا جاسکتا ہے۔