حکومت کا پانچ سال سے معطل خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بحال کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ریل گاڑی 24 اپریل کو پشاور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی، 5 سال قبل کورونا وبا کے باعث خوشحال خان خٹک ریل گاڑی بند کردی تھی، وفاقی حکومت نے خوشحال خان خٹک سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے پانچ سال سے معطل خوشحال خان خٹک ایکسپریس ریل گاڑی بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریل گاڑی 24 اپریل کو پشاور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی، 5 سال قبل کورونا وبا کے باعث خوشحال خان خٹک ریل گاڑی بند کردی تھی، وفاقی حکومت نے خوشحال خان خٹک سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ہدایات پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پشاور انعام اللہ نے پشاور کینٹ ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا، انہوں نے خوشحال ایکسپریس کی بحالی مسافروں کے لیے دستیاب سہولیات و انتظامات کا جائزہ لیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بحال کرنے کا فیصلہ خوشحال خان خٹک ریل گاڑی
پڑھیں:
پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
سٹی42: خیبرپختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے کل ہونے والی علی امین گنڈاپور کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے شریک نہ ہونے سے آل پارٹیز کانفرنس عملاً حکومتی پارٹی کی کانفرنس میں بدل جانے کا امکان ہے۔
پشاور میں میڈیا نے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ خان نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا یہ متفقہ فیصلہ ہے، صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں، صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
ڈاکٹر عباد اللہ خان نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات ناگزیر ہیں، اسمبلی کے فلور پر مکمل اور شفاف ڈیبیٹ ہونی چاہئے، تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر آگے کا لائحہ عمل طے کریں گی۔
قائد حزبِ اختلاف کا کہنا تھا کہ صرف بیانات نہیں، اب عملی اقدامات کا وقت ہے، حکومت کا ہر فورم پر غیر سنجیدہ رویہ قابلِ افسوس ہے، اے پی سی صرف نمائشی اجلاس بن چکا ہے۔
ڈاکٹر عباداللہ خان نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے، عوامی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، حکومت کو اپنےعمل سے ثابت کرنا ہوگا، محض اے پی سی کافی نہیں۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں عملی لائحہ عمل پر متفق ہیں، جلد اہم فیصلے متوقع ہیں، عوامی مسائل حل کرنے کیلئے سیاسی سنجیدگی ناگزیر ہے۔
ترجمان جے یوآئی عبدالجلیل جان نے تصدیق کی ہے کہ جے یو آئی بھی تحریک انصاف کی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہیں ہوگی۔
جے یو آئی کے بعد عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے طلب کردہ جماعتی کانفرنس میں شرکت سے انکار کیا، اے این پی نے حکومت کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی۔
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں طوفانی بارش، نشیبی علاقے زیر آب
میاں افتخار حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اے پی سی بحیثیت سیاسی جماعت بلائی ہوتی تو شرکت کرتے، حکومت کی جانب سے طلب کردہ اے پی سی میں شرکت نہیں کریں گے۔
اے این پی کے صدر نے کہا کہ ہم عوامی جماعت ہیں، عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، عوامی خواہشات کے خلاف کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔
سب سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی نے علی امین کی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صوبائی صدر سید محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔
غزہ جنگ اب ختم ہونی چاہیے' مصائب 'نئی گہرائیوں تک پہنچ چکے ہیں'
محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا۔
محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے، پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونے والی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
Waseem Azmet