وقف قانون کا پہلا نشانہ، مدھیہ پردیش میں مدرسے کو منہدم کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
حکام کی جانب سے مدرسے کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ مدرسہ منظوری کے بغیر سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں منظور شدہ نئے وقف قانون کے تحت ریاست مدھیہ پردیش میں ایک 30سال پرانے مدرسے کو منہدم کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلع پنہ کی بی ڈی کالونی میں واقع مدرسے کو اس وقت منہدم کر دیا گیا جب حکام کی جانب سے مدرسے کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ مدرسہ منظوری کے بغیر سرکاری اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس انہدام کو حال ہی میں نافذ شدہ متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے تحت پہلی کارروائی سمجھا جاتا ہے۔ ایک مقامی رہائشی نے بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما سے شکایت کی جس کے بعد انہوں نے باضابطہ شکایت درج کرائی اور حکام نے نوٹس جاری کیا۔مدرسے کو ہفتے کے روز منہدم کیا گیا جو نئے وقف ترمیمی ایکٹ کا پہلا نشانہ بن گیا۔ حکام کے مطابق مدرسے کی انتظامیہ نے پہلے نوٹسز پر عمل نہیں کیا۔ تاہم جب قانون پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کا انتباہ دیا گیا تو مدرسے کو رضاکارانہ طور پر منہدم کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: منہدم کر دیا گیا مدرسے کو کیا گیا
پڑھیں:
غزہ، تازہ صیہونی بربریت میں 60 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
دوسری جانب تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا، جن میں 14 افراد جنوبی رفح میں واقع غزہ ہیومینی ٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے باہر امداد کے منتظر تھے اور اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جاری تازہ کارروائیوں میں اسرائیلی فورسز نے 60 فلسطینوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں 14 افراد امداد لینے کے منتظر تھے اور اسرائیل گولیوں کا نشانہ بنے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے فریڈم فلوٹیلا کے عملے کے 12 ارکان جن میں گریٹا تھنبرگ اور صحافی عمر فیاض شامل ہیں۔ فریڈم فلوٹیلا کا بنیادی مقصد غیر قانونی اسرائیلی فوجی ناکہ بندی توڑنا تھا، لیکن فریڈم فلوٹیلا کو اسرائیل کمانڈوز نے غزہ کے ساحل سے 100 ناٹیکل میل دور اپنے قبضے میں لے لیا اور گھسیٹ کر اسرائیلی بندر گاہ پہنچا دیا گیا۔ دوسری جانب تازہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا، جن میں 14 افراد جنوبی رفح میں واقع غزہ ہیومینی ٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے باہر امداد کے منتظر تھے اور اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔