ایران میں قتل ہوئے 8 پاکستانیوں کے نام سامنے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کی فہرست جاری کر دی گئی۔
پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ بہاولپور کے 8 محنت کش پاکستانی ایران کے شہر مہرستان میں قتل ہوئے، جن میں محمد عامر، محمد دلشاد، محمد ناصر، ملک جمشید، محمد دانش، محمد نعیم، غلام جعفر اور محمد خالد شامل ہیں۔
ایران نے اپنے صوبے سیستان (ایرانی بلوچستان) میں آٹھ پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
مدثر ٹیپو نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانہ ایرانی حکام سے مکمل رابطے میں ہے، پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس لانے کے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں، ایران سے پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر انصاف کے حصول کے لیے مکمل تعاون جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام سے فوری اور شفاف تحقیقات کے لیے رابطے میں ہیں، ایرانی حکومت نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعظم اور ڈپٹی وزیراعظم کی ہدایت پر میتیں جلد وطن بھجوائی جائیں گی، جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔
جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
مزید :