ایران میں قتل ہوئے 8 پاکستانیوں کے نام سامنے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کی فہرست جاری کر دی گئی۔
پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ بہاولپور کے 8 محنت کش پاکستانی ایران کے شہر مہرستان میں قتل ہوئے، جن میں محمد عامر، محمد دلشاد، محمد ناصر، ملک جمشید، محمد دانش، محمد نعیم، غلام جعفر اور محمد خالد شامل ہیں۔
ایران نے اپنے صوبے سیستان (ایرانی بلوچستان) میں آٹھ پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
مدثر ٹیپو نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانہ ایرانی حکام سے مکمل رابطے میں ہے، پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس لانے کے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں، ایران سے پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر انصاف کے حصول کے لیے مکمل تعاون جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام سے فوری اور شفاف تحقیقات کے لیے رابطے میں ہیں، ایرانی حکومت نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعظم اور ڈپٹی وزیراعظم کی ہدایت پر میتیں جلد وطن بھجوائی جائیں گی، جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
عمان میں تہران و واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر، ایک ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے، یورینیم افزودگی پر مبنی ایرانی حق کیخلاف امریکی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو "ناقابل قبول" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "صفر فیصد افزودگی ناقابل قبول ہے" یہ الفاظ روئٹرز کو انٹرویو دینے والے، ایرانی مذاکراتی ٹیم کے قریبی، اعلی ایرانی اہلکار ہیں۔ اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں روئٹرز نے لکھا ہے کہ ایرانی اعلی عہدیدار نے یہ ردعمل یورینیم افزودگی کے ایرانی پروگرام کے بارے جاری ہونے والے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان کے جواب میں دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے ٹرمپ انتظامیہ کے مبہم و متضاد موقف کو جاری رکھتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایران پرامن جوہری پروگرام پر عمل پیرا ہے تو وہ بھی خطے کے بہت سے دوسرے ممالک کی طرح اپنا جوہری پروگرام جاری رکھ سکتا ہے لیکن اس شرط پر کہ "وہ (افزودگی انجام نہ دے اور) افزودہ شدہ مواد درآمد کرے"!! واضح رہے کہ ایران مخالف امریکی تھنک ٹینک "یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران" (United Against Nuclear Iran) کے رکن جیسن براڈسکی (Jason Brodsky) سمی
ت بہت سے امریکی تجزیہ کاروں نے مارکو روبیو کے موقف کو "ایران میں مقامی طور پر یورینیم افزودگی پر امریکہ کی شدید مخالفت" سے تعبیر کیا ہے۔ ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ عمان میں جاری امریکہ - ایران بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ، ایرانی جوہری پروگرام پر ممکنہ معاہدے کے ضمن میں "یورینیم کی مقامی طور پر افزودگی" کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے موقف میں متضاد تشریحات سامنے آ رہی ہیں!