کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے، مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا، مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی، جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہاؤس آفیسرز کے بعد
پڑھیں:
خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
کراچی کے علاقہ بلدیہ ٹاؤن کی رہائشی خاتون کے ہاں نجی اسپتال میں بیک وقت پانچ بچوں (تین لڑکیوں اور دو لڑکوں) کی پیدائش ہوئی ۔
ڈاکٹرز کے مطابق بچوں کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی جسکی وجہ سے ان کا وزن بہت کم ہے اور سب کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
خاتون کے شوہر عدنان شیخ نے بتایا کہ بچوں کی حالت اب پہلے سے بہتر ہے۔
انہوں نے نجی ہسپتال کے بھاری اخراجات برداشت کرنے میں مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے مالی مدد کی اپیل کی ۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ قبل از وقت پیدائش کی وجہ سے بچوں کو خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہے اور انکی صحت کی بہتری کے لیے مسلسل نگرانی جاری ہے۔