گوردوارہ جنم استھان، بیساکھی میلہ کی تقریب، آتشبازی، مذہبی رسومات ادا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ننکانہ صاحب +لاہور(نامہ نگار+خصوصی نامہ نگار) سکھ مذہب کے عظیم مذہبی تہوار بیساکھی میلے کی مرکزی تقریب گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوئی، جس میں دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں سمیت اعلیٰ حکومتی و سیاسی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف، وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی، صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری مذہبی امور مرزا علی مسعود ، ایڈیشنل سیکرٹری شرائن سیف اللہ کھوکھر، ڈپٹی سیکرٹری شرائن عمر جاوید اعوان، برطانوی ہائی کمشنر مسٹر بین، رکن پنجاب اسمبلی مہر کاشف رنگ الٰہی، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے عہدیدا بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ رہنما و یاتری شریک ہوئے۔ سردار محمد یوسف نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سکھ برادری کو مبارکباد کا پیغام دیا اور کہا کہ پاکستان نے بیساکھی کے موقع پر ریکارڈ ویزے جاری کیے۔ جبکہ یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی گئیں۔ گوردوارہ جنم استھان میں عالمی معیار کے ایک سو نئے کمرے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اور بند مذہبی مقامات کی بحالی کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کرتار پور راہداری کو ایک خواب کی تعبیر قرار دیا۔ سردار بشن سنگھ نے کہا کہ بھارت میں سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور خالصتان سکھوں کی ضرورت بن چکا ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ بالخصوص ڈی سی اور ڈی پی او ننکانہ صاحب کو بہترین انتظامات پر شاباش دی۔ صوبائی وزیر کی جانب سے شرومنی گوردوراہ پربندھک کمیٹی کے جتھہ لیڈر ینگ بہادر سنگھ، دہلی گوردوراہ مینجمینٹ کمیٹی کے جتھہ لیڈر دلجیت سنگھ، جگجیت سنگھ پلڑ، سرنجیت سنگھ، جہیندر کور، رویندر سنگھ، سردارمہیش سنگھ، سردار بیشن سنگھ، بھگت سنگھ، تارا سنگھ اور ممبران پاکستان گوردوراہ پربندھک کمیٹی کو سروپے پہنائے گئے۔ تقریب کے شرکاء نے مذہبی رسومات جیسے متھا ٹیکی، شبد کیرتن، ارداس اور نگر کیرتن ادا کیں اور حکومت پاکستان کے انتظامات کو سراہا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 10 منٹ تک شاندر آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ تقریب میں شندرہ ضعیب، رمیش سنگھ ارکان اسمبلی میڈیا کے نمائندے دیگر شریک ہوئے۔ سکھ یاتری مختلف شہروں کے گورودواروں کی یاترا کر کے 19 اپریل کو اپنے وطن واپس روانہ ہوں گے۔ سکھ یاتریوں نے کہا پوری دنیا سکھ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ حکومت پاکستان اقلیتوں کی خوشحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ بھارت سے آئے دہلی گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی کے دلجیت سنگھ سرنا نے دورہ پاکستان کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے سکھ پاکستان میں اپنے گورو دوارہ صاحبان کے درشن کر کے بہت خوش ہیں۔ تقریب کے شرکاء نے پاکستان زندہ باد سکھ مسلم دوستی زندہ باد کے نعرے لگائے، جبکہ آخر میں سکھ رہنماؤں کی طرف سے وفاقی وزیر سمیت دیگر شرکاء میں خصوصی تحائف تقسیم کیے گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کمیٹی کے
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
ہندوستانی فضائیہ کے سابق افسر ہرجیت سنگھ نے ہندوستان کے فضائی دفاعی نظام کے بارے میں تشویشناک حقیقتوں کا انکشاف کیا ہے، جس سے اندرونی افراتفری، نفسیاتی دباؤ اور پرانے فوجی انفراسٹرکچر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ نے بتایا کہ انڈین ایئر ڈیفنس میں بہت سے افسران ذہنی تناؤ اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے پورے فضائی دفاعی نظام کو ایک “افسوسناک کہانی اور ایک برا مذاق” کے طور پر بیان کیا، تجویز کیا کہ فضائی دفاع میں شمولیت کو اکثر پرسکون، آسان زندگی کے راستے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی فوج کے اندر، ہر افسر ایک جنرل بننے کی خواہش رکھتا ہے، جس سے غیر صحت مند مقابلہ اور نفسیاتی تناؤ پیدا ہوتا ہے، خاص طور پر ایئر ڈیفنس آرٹلری میں، جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے متعدد ذہنی طور پر بیمار افسران کو دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضائی دفاعی ہتھیاروں کا تقریباً 80 فیصد اب بھی فرسودہ طیارہ شکن بندوقوں پر مشتمل ہے، جو ڈرونز، کروز میزائلوں اور ہائپر سونک ٹیکنالوجیز کے زیر تسلط جدید جنگی ماحول میں عملی طور پر بیکار ہیں۔
سنگھ نے ہندوستان کے ڈرونز کے معیار پر تنقید کی اور انہیں بمشکل ہوا کے قابل قرار دیا۔ انہوں نے ایک حیران کن منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جہاں فضائی دفاعی افسران پتہ لگانے کے خوف سے ریڈار سسٹم کو آن کرنے سے گریز کرتے ہیں- یہ اہم سوال اٹھاتے ہوئے: اگر راڈار بند رہیں تو خطرات کا کیسے پتہ لگایا جا سکتا ہے؟
یہ انکشافات بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کی ایک تاریک تصویر پیش کرتے ہیں- جو اسے فرسودہ، غیر موثر، اور اندرونی خرابی اور ناقص فیصلہ سازی سے دوچار ہے۔
Post Views: 3