بھارت کا اسٹار وارز جیسے جدید لیزر ہتھیار کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)بھارت نے لیزر پر مبنی جدید ہتھیار ڈائریکٹڈ انرجی ویپن کے کامیاب تجربے کا دعوی کیا ہے، جو فکسڈ وِنگ اور جھنڈ میں اڑنے والے ڈرونز کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔میڈیارپورٹس میں کہاگیاکہ بھارت کے مطابق، وہ امریکہ، چین اور روس کے بعد یہ ٹیکنالوجی حاصل کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے۔
مذکورہ تجربہ آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں واقع نیشنل اوپن ایئر رینج میں کیا گیا، جہاں Mk-II(A) لیزر-ڈی ڈبلیو نظام کا پہلا کامیاب تجربہ کیا گیا۔بھارتی ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے مطابق، یہ ہائی پاور لیزر ہتھیار ڈرونز اور دیگر چھوٹے اہداف کو گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ڈی آر ڈی او کے چیئرمین سمیر وی کامت نے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ میری معلومات کے مطابق اب تک صرف امریکہ، روس اور چین اس صلاحیت کا مظاہرہ کر چکے ہیں، اسرائیل بھی ایسی ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے، اور ہم چوتھے یا پانچویں ملک ہیں جنہوں نے اس کا مظاہرہ کیا ہے۔(جاری ہے)
سمیر وی کامت کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی سائنس فکشن فلم اسٹار وارز میں دکھائی گئی صلاحیتوں سے مشابہت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق، بھارتی فوج مزید ایسی ہائی انرجی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہائی انرجی مائیکروویوز، الیکٹرو میگنیٹک پلس سمیت دیگر جدید نظاموں پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ ہمیں اسٹار وارز جیسی صلاحیت حاصل ہو۔ آج جو مظاہرہ ہوا، وہ ان صلاحیتوں میں سے صرف ایک جزو تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مطابق
پڑھیں:
امریکی کمپنیاں بھارتی شہریوں کو ملازمت پر نہ رکھیں، ٹرمپ کی ہدایت
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ہونے والی ایک اعلیٰ سطحی اے آئی سمٹ کے دوران بڑی ٹیک کمپنیوں جیسے گوگل اور مائیکروسافٹ کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ بیرون ملک، خاص طور پر بھارت سے ملازمین رکھنے کا سلسلہ بند کریں اور صرف امریکی شہریوں کو روزگار دیں۔
ٹرمپ نے سیلیکون ویلی کے عالمی نظریے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں امریکی آزادی کا فائدہ اٹھا کر اپنی فیکٹریاں چین میں لگا رہی ہیں، ملازمین بھارت سے بھرتی کر رہی ہیں، اور منافع آئرلینڈ میں چھپا رہی ہیں۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ ’’اب ایسا نہیں چلے گا۔ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے وفاداری اور محب الوطنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے تین اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، اس پالیسی کے تحت ریگولیشنز کو کم کیا جائے گا، ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر تیز کی جائے گی، اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت میں دنیا کا لیڈر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
جو بھی کمپنی حکومتی فنڈ حاصل کرے گی، اسے ’’غیر جانب دار‘‘ اے آئی بنانا ہوگی۔ ’’ووک‘‘ اور سیاسی رجحانات رکھنے والی اے آئی پر مکمل پابندی لگے گی۔
مکمل امریکی ساختہ اے آئی ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں فروخت کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ امریکا عالمی اے آئی مارکیٹ پر چھا جائے۔
ٹرمپ کے ان بیانات سے واضح اشارہ ملا ہے کہ بھارتی آئی ٹی پروفیشنلز اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو سخت چیلنجز کا سامنا ہوگا۔ مستقبل میں امریکی ٹیک جابز غیر ملکی افراد کے لیے محدود ہو سکتی ہیں، جس سے عالمی آؤٹ سورسنگ ماڈل متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کے نام پر بھی اعتراض کیا اور اسے "جینیئس ٹیکنالوجی" کہنے کا مشورہ دیا، تاکہ امریکی اختراع کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔