عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا ہے.اعظم سواتی کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ اگر ملک کو تباہی سے بچانا ہے تو اس کا واحد حل مذاکرات ہیں اعظم سواتی نے دعوی کیا کہ انہوں نے عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا ہے. انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ جب کوئی بات چیت شروع ہوگی تو وہ بہت سود مند ثابت ہوگی اعظم سواتی نے کہاکہ عمران خان کو نہ صرف ملک بلکہ اس کی آئندہ نسلوں کی بھی فکر ہے یہ ملک سب کا سانجھا ہے، اس سے ہماری نسلوں کی تقدیر جڑی ہوئی ہے.
(جاری ہے)
انہو ں نے کہا کہ پورا پاکستان عمران خان سے محبت کرتا ہے قومی مفاہمت کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے اور سابق وزیراعظم اس عمل میں مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ جب کوئی بات چیت شروع ہوگی تو بڑی سود مند ثابت ہو گی ان کا کہنا تھا کہ برف پگھلی ہے یا نہیں، کچھ کہہ نہیں سکتا . دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرلسلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں جنہیں عہدہ نہیں ملا، وہ دل کی بھڑاس نکالتے ہیں اسے اختلاف نہیں کہہ سکتے پارٹی میں چند لوگوں میں اختلاف ہے، پی ٹی آئی چھوڑنے والے کچھ افراد واپس آنے کے متمنی ہیں. ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پارٹی میں جن لوگوں میں اختلاف ہے انہیں انگلیوں پرگنا جاسکتا ہے، پارٹی چھوڑنے والے کچھ افراد واپس آنے کے متمنی ہے. سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ دشنام طرازی کرتے ہیں، ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، اسے اختلاف نہیں کہہ سکتے، جنہیں عہدہ نہیں ملا وہ بھی دل کی بھڑاس نکالتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اسے بھی اختلاف نہیں کہہ سکتے، فہرست کے بغیر عمران خان سے ملاقات کرنے والے کو پارٹی سے منحرف سمجھا جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اعظم سواتی نے کہا کہ سواتی نے انہوں نے
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مجوزہ نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ انھوں نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی ابتدائی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس کے تقاضے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو سے یہ گزارش کی کہ کالا ڈیم معاشی اعتبار سے پاکستان کے مفاد میں ہے مگر وفاق سے اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر صوبہ سندھ نے اعتراض کیا ہے تو ہمیں قبول کرنا چاہیے۔ اگر کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو پھر یہ نہیں بننا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح نہروں کے معاملے کو بھی باہمی رضامندی اور بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتی ہے، سی سی آئی کا اجلاس دو مئی بروز جمعہ بلائی جا رہی ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو مئی کو سی سی آئی کے اجلاس میں یہ فیصلوں کی توثیق کی جائے گی کہ کوئی نئی نہر نہیں بن رہی ہے۔ انھوں نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈیا کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ہیں۔