پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک امریکہ تعاون کے نئے باب کا آغاز ہوچکا ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
مریم نواز سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک امریکہ تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کرنے والوں میں کانگریس مین ٹام سوزی، جوناتھن جیکسن، پولیٹیکل آفیسر نکھل ہاکن، قائم مقام امریکی سفیر نتالی بیکر اور امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز شامل تھے۔
ملاقات میں پاک امریکا تعلقات کے استحکام اور فروغ کے لیے مؤثر اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے امریکی وفد کو پنجاب میں زرعی صنعت، آئی ٹی، توانائی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور سرمایہ کاروں کو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے تمام سہولیات ون ونڈو پلیٹ فارم پر فراہم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے پارلیمانی سطح پر وفود کے تبادلوں میں اضافے کی تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ پنجاب میں غیر ملکی اداروں کی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک امریکہ تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہو چکا ہے۔ ہم پاک امریکہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اس پارٹنرشپ میں مزید وسعت کی گنجائش موجود ہے۔ پنجاب نئی جہت دینے کے لیے تیار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری پاک امریکہ مریم نواز
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔