معروف سوشل میڈیا کمپنی ’میٹا‘ کے بانی اور سی ای او مارک زکربرگ نے واشنگٹن کی فیڈرل عدالت میں تاریخی اینٹی ٹرسٹ مقدمے میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ اس مقدمے میں میٹا پر الزام ہے کہ اس نے انسٹا گرام اور واٹس ایپ کو اس وقت خریدا جب وہ کمپنی کے مستقبل کے حریف بننے کی صلاحیت رکھتے تھے، اور اس طرح مسابقت کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی۔

امریکی صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) نے یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔ اگر ایف ٹی سی عدالت میں اپنے دلائل میں کامیاب ہو گئی تو میٹا کو مجبور کیا جا سکتا ہے کہ وہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے مقبول پلیٹ فارمز کو فروخت کرے۔

مزید پڑھیں: میٹا کا روایتی فیکٹ چیکنگ ختم کرنے کا فیصلہ، نیا نظام کیا ہوگا؟

مقدمے کے دوران پیش کی گئی ایک ای میل میں زکربرگ نے خود انسٹاگرام کو واقعی خطرناک قرار دیا تھا اور لکھا تھا کہ اسی لیے ہمیں اس کے لیے زیادہ رقم ادا کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ ایف ٹی سی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میٹا نے سمجھ لیا تھا کہ حقیقی مسابقت کا سامنا کرنا مشکل ہوگا، اس لیے اس نے حریف کمپنیوں کو خریدنا زیادہ آسان راستہ سمجھا۔

میٹا کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خریداری امریکی قانون کے تحت جائز تھی اور کمپنی نے ان پلیٹ فارمز میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی، جس کے نتیجے میں یہ عالمی سطح پر مقبول ایپس بنیں۔ میٹا کی تمام ایپس صارفین کے لیے مفت ہیں اور مارکیٹ میں TikTok، YouTube، iMessage اور دیگر پلیٹ فارمز کے ساتھ سخت مقابلہ جاری ہے۔

مقدمے کا پس منظر:

یہ مقدمہ دسمبر 2020 میں اس وقت دائر کیا گیا تھا، جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے دوران امریکی حکومت نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف اینٹی ٹرسٹ قوانین کی کڑی نگرانی کا آغاز کیا۔ میٹا پر الزام ہے کہ اس نے 2012 میں انسٹاگرام کو ایک ارب ڈالر میں اور 2014 میں واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالر میں اس وقت خریدا جب دونوں پلیٹ فارمز تیزی سے مقبول ہو رہے تھے اور میٹا کے لیے ممکنہ خطرہ بن سکتے تھے۔

عدالت میں جاری اس مقدمے کے دوران مارک زکربرگ، ان کی سابقہ COO شیرل سینڈبرگ اور حریف کمپنیوں کے کئی اعلیٰ عہدیداروں کی گواہیاں متوقع ہیں۔ یہ کیس کم از کم 8 ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس مقدمے کا فیصلہ امریکی ٹیک انڈسٹری کے لیے نئی راہیں متعین کرسکتا ہے اور ممکنہ طور پر مستقبل میں بڑی کمپنیوں کے انضمام اور خریداریوں پر گہرا اثر ڈالے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسٹا گرام صدر ڈونلڈ ٹرمپ مارک زکربرگ میٹا واٹس ایپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسٹا گرام صدر ڈونلڈ ٹرمپ میٹا واٹس ایپ اور واٹس ایپ پلیٹ فارمز عدالت میں کے لیے

پڑھیں:

پی آئی اے کے حق میں 13 سال قبل مقدمے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انٹرنیشنل ائر لائنز کے حق میں 13 سال قبل مقدمے کا فیصلہ،پی آئی اے کو فیصلے کے نتیجے میں مالی معاوضے کی مد میں 3 ارب 9 کروڑ 10لاکھ روپے موصول۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ پی آئی اے سے متعلق ایک بہترین خبر سامنے آئی ہے تیرہ سال پہلے مقدمے کا فیصلہ پی آئی
اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے حق میں آیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ فیصلے کے نتیجے میں پی آئی اے انویسٹمنٹ کے اکاو¿نٹ میں 3 ارب 9 کروڑ دس لاکھ موصول ہو چکے ہیں فیصلے اور اس پر پر عملدرآمد میں کل 28 سال کا وقت لگا۔

متعلقہ مضامین

  • مارک روٹ کا’’دادا ابو والا مذاق‘‘اور “شاہی بیٹا” کی کہانی
  • غزہ میں اسرائیلی درندگی کا سلسلہ جاری، مزید 78 فلسطینی شہید،عالمی اداروں کی اپیلوں کے باوجود حملے جاری
  • واٹس ایپ نے آئی او ایس صارفین کے لیے ڈرافٹ میسجز سرچ فیچر پر کام شروع کردیا
  • پی آئی اے کے حق میں 13 سال قبل مقدمے کا فیصلہ
  • کراچی: 13کروڑ کی ڈکیتی، خاتون ٹک ٹاکر و دیگر کا جسمانی ریمانڈکالعدم
  • اپوزیشن کا اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ
  • بھارت: انسٹاگرام کے زیادہ استعمال سے روکنے پر بیوی شوہر کیخلاف تھانے پہنچ گئی
  • ٹک ٹاک پر وڈیو اپ لوڈ کرنے پر دو نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد
  • میٹا کا نیا فیچر: چیٹ بوٹس اب خود رابطہ کریں گے، صارفین کی پرائیویسی پر سوالات اٹھ گئے
  • اپوزیشن کا اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ