Daily Ausaf:
2025-06-16@16:21:37 GMT

دھونی نے شیخ رشید کی تعریف کیوں کی؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

چنئی(سپورٹس ڈیسک)بھارتی کرکٹ کے لیجنڈ اور چنئی سپر کنگز (CSK) کے اسٹینڈ اِن کپتان مہندر سنگھ (ایم ایس) دھونی نے ٹیم کے نوجوان بلے باز شیخ رشید کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نیٹس میں بھی تیزی سے بہتر ہورہا ہے اور اُس کے پاس مستند شاٹس کے ساتھ حریف بولرز پر حاوی ہونے کی صلاحیت موجود ہے۔

دھونی نے انڈین پریمیئر لیگ (IPL) 2025 میں شاندار کارکردگی کے ذریعے نیا ریکارڈ قائم کیا۔ لکھنؤ سپر جائنٹس (LSG) کے خلاف میچ میں دھونی نے صرف 11 گیندوں پر 26 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر ٹیم کو سنسنی خیز فتح دلائی۔ مین آف دی میچ کا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے دھونی نے کہا کہ اگر کوئی بلے باز اچھی شروعات کرے تو اُسے اننگز کو مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے انڈر 19 ورلڈکپ کی فاتح ٹیم کا حصہ رہے شیخ رشید کی بلے بازی کی بہت تعریف کی جو اب آئی پی ایل میں ایم ایس دھونی کی قیادت میں چنئی سپر کنگز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

بھارت کے نوجوان بلے باز شیخ رشید جو انڈر 19 ورلڈکپ 2022 کے فاتح اسکواڈ کا حصہ رہ چکے ہیں، اب انڈین پریمیئر لیگ (IPL) 2025 میں چنئی سپر کنگز (CSK) کے لیے ڈیبیو کر چکے ہیں۔ 20 سالہ شیخ رشید نے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف اپنا پہلا آئی پی ایل میچ کھیلا، جہاں وہ نیوزی لینڈ کے اوپنر ڈیون کونوے کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔

فرسٹ کلاس کرکٹ سے ورلڈکپ تک کا سفر
آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی شیخ رشید نے انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف نصف سینچری اور سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار 94 رنز بنا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ اس کارکردگی کے بعد شیخ رشید نے آندھرا پردیش کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ میں قدم رکھا۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں وہ اب تک 19 میچز میں 37.

42 کی اوسط سے 1204 رنز بنا چکے ہیں۔ حالیہ رانجی ٹرافی سیزن 2024-25 میں انہوں نے 12 میچز میں 627 رنز اسکور کیے، جن میں حیدرآباد کے خلاف شاندار ڈبل سینچری (203 رنز) بھی شامل ہے۔ جبکہ ٹی 20 کرکٹ میں انہوں نے 13 میچز میں 352 رنز بنائے ہیں، جس میں ایک ناقابلِ شکست سینچری بھی شامل ہے۔

چنئی سپر کنگز سے وابستگی
شیخ رشید کو سب سے پہلے 2023 میں چنئی سپر کنگز نے 20 لاکھ روپے کے بیس پرائس پر خریدا تھا، تاہم وہ اس وقت پلیئنگ الیون میں جگہ نہیں بنا سکے۔ ٹیم نے ان پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے 2024 اور 2025 میں بھی اسکواڈ کا حصہ بنایا اور اب آخرکار وہ ایم ایس دھونی کی قیادت میں اپنا IPL ڈیبیو کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

دھونی کی تجربہ کار رہنمائی میں نوجوان بلے باز رشید کے کھیل میں مزید نکھار کی توقع کی جا رہی ہے، خاص طور پر CSK کی بیٹنگ لائن میں موجود حالیہ مشکلات کو دیکھتے ہوئے۔ چنئی سپر کنگز نے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف میچ میں رشید سمیت 2 اہم تبدیلیاں کیں۔ جہاں آل راؤنڈر جیمی اوورٹن نے تجربہ کار اسپنر روی چندرن ایشون کی جگہ لی، وہیں شیخ رشید کو ڈیون کونوے کی جگہ ٹیم میں موقع دیا گیا۔

یاد رہے کہ چنئی سپر کنگز اس سیزن میں ابتدائی کامیابی کے بعد مسلسل 5 میچ ہار چکی ہے، اور نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت سے ٹیم کو ایک نئی توانائی ملنے کی امید ہے۔
مزیدپڑھیں:راولپنڈی؛ ٹریفک پولیس آفس کے باہر سے موٹر سائیکل چوری کی انوکھی واردات

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دھونی نے بلے باز کے خلاف

پڑھیں:

بھارت کی دو ریاستیں آم پر کیوں لڑ رہی ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جون 2025ء) سات جون کو آندھرا پردیش کے چتوڑ کے ضلع کلکٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کے ذریعے، ریاستی حکومت نے دیگر ریاستوں کے رسیلے 'طوطا پری' آموں کے ضلع میں داخلے پر پابندی عائد کر دی، اس فیصلے نے پڑوسی ریاست کرناٹک کے ساتھ تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

پاکستانی آم اب بھارتی درختوں پر اگیں گے

کرناٹک کی چیف سکریٹری شالنی رجنیش نے 10 جون کو لکھے ایک خط میں، اور وزیر اعلیٰ سدارامیا کی جانب سے 11 جون کو لکھے گئے ایک خط میں، اپنے آندھرا پردیش کے ہم منصبوں، کے وجیانند اور این چندرا بابو نائیڈو سے بالترتیب اس حکم کو واپس لینے کے لیے کہا۔

انہوں نے کہا کہ چتوڑ کے ضلع کلکٹر کے حکم کی وجہ سے کرناٹک میں آم کے کاشتکاروں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

طوطا پری آم کی خصوصیت

طوطا پری، جسے بنگلور یا سنیدرشا بھی کہا جاتا ہے، آندھرا پردیش، کرناٹک اور تمل ناڈو کے سرحدی اضلاع میں اگائی جانے والی آم کی ایک قسم ہے۔

یہ اپنی لمبی شکل اور طوطے کی چونچ نما نوک کے لیے جانا جاتا ہے۔

اس میں رس اور گودا بہت زیادہ ہوتا ہے۔ طوطا پری آم کو بالخصوص ڈبہ بند مینگو ڈرنکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان میں ’آم کی فصل خراب کر دی‘

ملٹی نیشنل کمپنیوں سمیت فوڈ اینڈ بیوریج پروسیسرز یہ آم براہ راست کسانوں سے خریدتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آندھرا پردیش کے چتوڑ ضلع میں آم کی پروسیسنگ اور گودا نکالنے والی متعدد کمپنیاں ہیں، جو مقامی بازاروں سے طوطا پری آم خریدتی ہیں۔

t تنازع کا سبب

چتوڑ کے ضلعی عہدیداروں نے ریونیو، جنگلات، مارکیٹنگ اور پولیس محکموں کے تعاون سے کرناٹک کے طوطا پری آموں کے ضلعے میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔ وجہ ہے کرناٹک کے آم آندھرا پردیش میں اگائے جانے والے آم سے سستے ہیں۔

’سلاد کے لیے پھلوں کے بادشاہ کی قربانی‘

آندھرا پردیش حکومت کے ایک سرکاری اہلکار نے بھارتی میڈیا کو بتایا، "ہر سال، آندھرا حکومت اس قیمت کا اعلان کرتی ہے جس پر پروسیسرز کو طوطا پری آم خریدنا چاہیے۔

"

ایشوریا رائے، نریندر مودی اور سچن ٹنڈولکر آم کس کی محنت کا پھل؟

انہوں نے بتایا،"اس سال ریاستی حکومت نے 8 روپے فی کلو کی قیمت کا اعلان کیا ہے۔ کم قیمت اور زیادہ سپلائی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کسانوں کو اضافی 4 روپے فی کلو فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔"

آندھرا پردیش حکومت کا دعویٰ ہے کہ کرناٹک میں، تاہم، قیمت صرف 5 سے 6 روپے فی کلو ہے۔

آندھرا پردیش حکومت کے اہلکاروں کا کہنا تھا،"اگر ہم (کرناٹک) کے آموں کو آندھرا پردیش کی منڈی تک پہنچنے دیتے ہیں، تو پروسیس کرنے والے ان آموں کو ریاست میں اگائے جانے والے آموں پر ترجیح دیں گے۔ اس سے آندھرا کے کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔"

تقریباً دو سو بیس لاکھ ٹن آموں کی خریداری متوقع ہے، حکومت ان آموں پر تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ روپے خرچ کرنے والی ہے۔

بڑھتا ہوا تعطل

اس اچانک اور یک طرفہ اقدام سے کرناٹک میں آم کے کاشتکاروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خاص طور پر سرحدی علاقوں کے وہ لوگ جو کافی مقدار میں طوطا پری آم کی کاشت کرتے ہیں۔ یہ کسان طویل عرصے سے چتوڑ کے پروسیسنگ اور گودا نکالنے والے یونٹوں کے ساتھ کاربار کررہے ہیں۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا، "موجودہ پابندی نے ایک اچھی طرح سے قائم سپلائی چین میں خلل ڈالا ہے اور فصل کے بعد کے اہم نقصانات کا خطرہ لاحق ہے، جس سے ہزاروں کسانوں کی روزی روٹی متاثر ہو رہی ہے"۔

کرناٹک کی چیف سکریٹری شالنی رجنیش کے خط میں بھی ایسے ہی خدشات کی بازگشت ہے۔ دونوں خطوط میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کے کسان جوابی اقدامات کر سکتے ہیں۔ جس میں آندھرا پردیش سے کرناٹک تک سرحد کے پار سبزیوں اور دیگر زرعی اجناس کی فروخت کو روکنا شامل ہے، جس سے "بین ریاستی کشیدگی بڑھے گی۔"

یہ تعطل اس تناظر میں سامنے آیا ہے کہ دو ہمسایہ ریاستوں میں ایک دوسرے کی مخالف جماعتوں کی حکومت ہے۔

کرناٹک میں کانگریس برسراقتدار ہے، جب کہ آندھرا پردیش میں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کی قیادت والی حکومت ہے، جو مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد میں کلیدی اتحادی ہے۔

آندھرا پردیش حکومت نے کرناٹک کے خطوط کا سرکاری طور پر ابھی تک جواب نہیں دیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی کے 11 مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
  • شاہ چارلس کی آمد کیخلاف امریکا بھر میں مظاہرے کیوں ہو رہے ہیں؟
  • بجٹ عوام نہیں عالمی مالیاتی اداروں کی خوشنودی کیلئے بنایا گیا، شیخ رشید
  • بھارت کی دو ریاستیں آم پر کیوں لڑ رہی ہیں؟
  • غدیر کا احیا؛ کیوں اور کیسے؟
  • بجٹ عوام نہیں عالمی مالیاتی اداروں کی خوشنودی کیلئے بنایا گیا: شیخ رشید
  • ایران حق پر ہے اور ہمیں ایران کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے، شیخ رشید
  • 9 مئی کے 11 مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • بجٹ غریب عوام نہیں بلکہ عالمی مالیاتی اداروں کی خوشنودی کیلئے بنایا گیا ‘ شیخ رشید
  • بجٹ عوام نہیں عالمی مالیاتی اداروں کی خوشنودی کیلئے بنایا گیا: شیخ رشید