حکومت نے پی پی تحفظات پر کوئی مناسب جواب نہیں دیا، ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
وفاقی حکومت اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے تحفظات کا کوئی بھی مناسب جواب نہیں دے سکی۔
وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا اسپیکر ہاؤس میں اجلاس ہوا، جس میں احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد چیمہ، پی پی کے نوید قمر، شیری رحمان، حنا ربانی کھر اور سلیم مانڈوی والا موجود تھے۔
اجلاس میں آئندہ بجٹ کےلیے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں سندھ کے منصوبوں اور فنڈز کے اجراء پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی پی نے نہریں نکالنے کے معاملہ پر صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا موقف پیش کیا۔ پی پی کو تحفظات پر حکومت سے کوئی مناسب جوا ب نہیں ملا ہے، اجلاس میں پی پی سے تجاویز مانگی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی پی کا وفد حکومتی تجاویز سننے کا منتظر تھا، حکومتی وفد کی پلاننگ اور فنانس سے متعلق کوئی تیاری نہیں تھی۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور پی پی کے درمیان اس بارے میں مذاکراتی عمل اب مئی کے آغاز میں دوبارہ شروع ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔