ایران میں شہید ہوئے بہاولپور کے مزدوروں کے گھر محمد علی درانی اور اہلیہ کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
بہاولپور:
سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی اور ان کی اہلیہ نے ایران کے صوبہ سیستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بہاولپور کے شہدا کے گھروں کا دورہ کیا اور حکومت سے شہدا کو فی کس ایک کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیا۔
سابق وفاقی وزیر نے محراب والا میں خالد شہید اور چکی موڑ پر جمشید شہید کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
سابق وفاقی وزیر نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا کہ شہدا کے ورثا کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے، جان کی کوئی قیمت نہیں ہو سکتی، لیکن غریب ترین خطے کے غریب ترین خاندانوں کی مالی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے، ان شہید مزدوروں کو گھر بھی دئیے جائیں کیونکہ یہ مزدور اپنے گھر کے حالات بہتر بنانے کے لیے مزدوروں کی خاطر گئے تھے۔
انہوں نے زور دیا کہ شہید مزدوروں کے بچوں کی تعلیم اور کفالت کی ذمہ داری بھی حکومت اٹھائے۔ سینئر سیاست دان محمد علی درانی نے شہدا کے ورثا کے مطالبے کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے جسد خاکی جلد از جلد وطن واپس لانے کا انتظام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے سفیر سے ملاقات کریں گے اور ان کے سامنے ورثا کی گزارشات پیش کریں گے۔ ایرانی سفیر سے گزارش کریں گے ورثا کی گزارشات ایرانی صدر تک پہنچائیں اور ایرانی حکومت اپنے شایان شان ان شہیدا کے لئے امدادی پیکج کا اعلان کرے کیونکہ جب ان محنت کشوں کو شہید کیا گیا تو وہ ایران کی سرزمین پر تھے اور ان کی حفاظت ایران کی حکومت کی ذمہ داری تھی۔
انہوں نے دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کے قاتلوں کو جلد گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
محمد علی درانی نے کہا کہ یہ محنت کش شہید ہماری معیشت تھے، غربت سے لڑنے والے مزدوروں کو دہشت گردوں نے شہید کرکے ظلم عظیم کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب کے عوام اور مزدوروں کی شہادت کے ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد علی درانی انہوں نے اور ان کہا کہ
پڑھیں:
مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
بلوچستان کے علاقے مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے خلاف کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر اور سپاہی نے جام شہادت نوش کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 23 جولائی 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندستان کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا۔
کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، آپریشن کے نتیجے میں تین دہشت گرد واصلِ جہنم کر دیے گئے۔
تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں، مادرِ وطن کے بہادر سپوت میجر زید سلیم اوّل جو اپنے دستے کی قیادت فرنٹ لائن سے کر رہے تھے، دشمن کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔
اس کے علاوہ ان کے ہمراہ سپاہی نظم حسین بھی شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں ممکنہ دیگر بھارتی سرپرست دہشت گردوں کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے اور پاک فوج ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر سپوتوں کی یہ عظیم قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع مستونگ میں فتنتہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی اور تین دہشت گردوں کی ہلاکت پر فورسز کی تعریف کی ہے۔
وزیراعظم نے کامیاب آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا بے جگری اور بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے میجر اور سپاہی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کی بلندی ء درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوئے، انہیں اس بہادری پر پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔