کراچی، فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے زمان ٹاؤن اور سرجانی ٹاؤن میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق زمان ٹاؤن کے علاقے کورنگی ایک نمبرایک نورانی بستی بنگالی پاڑے کے قریب منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 3 بجکر 10 منٹ پر فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہوگیا۔
زخمی ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے نوجوان کی شناخت 25 سالہ منیب ولد متین کے نام سے کی گئی۔
مزید پڑھیں: کراچی فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 افراد زخمی
فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر پیش آیا ، علاقہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ اسی علاقے میں الصبح تقریباً 5 بجکر 45 منٹ پر بھی فائرنگ ایک اور شخص زخمی ہوگیا۔
زخمی ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 45 سالہ شفیع اللہ ولد محمد خالد کے نام سے کی گئی۔
شفیع اللہ کو بھی ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے زخمی کیا ہے ، علاقہ پولیس نے مزکورہ علاقے کو گھیرے میں لے کر ڈاکوؤں کی تلاش شروع کر دی۔
مزید پڑھیں: کراچی فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی
سرجانی ٹاؤن کے علاقے گلشن نور فریدی موڑ کے قریب منگل اور بدھ کی درمیانی شب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔
زخمی ہونے والے شخص کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ، ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 30 سالہ بابر ولد شوکت کے نام سے کی گئی۔
زخمی ہونے والا شخص سکیورٹی گارڈ ہے فائرنگ کا واقعے زخمی ہونے والے شخص کے ساتھی سیکیورٹی گارڈ ، بلال ولد خالد سے اتفاقیہ گولی چلنے سے پیش آیا ، تاہم پولیس نے بلال کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زخمی ہونے والے شخص واقعات میں افراد زخمی فائرنگ کے کے مطابق
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔