حالیہ امریکی انتخابات میں شکست کے بعد سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلی مرتبہ شکاگو میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں:جو بائیڈن خفیہ تنظیم ’فری میسنری‘ میں شامل ہوگئے، یہ پُراسرار تنظیم کیا ہے؟

شکاگو میں معذوری کی وکالت کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، 82 سالہ جو بائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اس سیفٹی نیٹ کو گہرا نقصان پہنچانے کا الزام لگایا، جس پر 70 ملین سے زائد امریکیوں کا انحصار تھا۔

Former President Biden: "Look what's happened now, fewer than 100 days into this new administration has done so much damage and so much destruction.

It is kind of breathtaking it could happen that soon." pic.twitter.com/UrggjUWvQJ

— CSPAN (@cspan) April 15, 2025

’100 سے بھی کم دنوں میں، نئی امریکی انتظامیہ نے بہت زیادہ نقصان اور اتنی تباہی کی ہے، جو ایک طرح سے دم توڑ دینے والی ہے، جو بائیڈن نے وکلا، مشیروں اور معذوروں کے نمائندوں کی قومی کانفرنس کے شرکا کو بتایا۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکتا تھا، امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ

اخراجات میں کٹوتی سے متعلق صدرٹرمپ کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ان اقدامات سے عمر رسیدہ امریکیوں کو بہت نقصان کا سامنا ہو گا، نئی انتظامیہ نے اتنے کم عرصے میں اتنا زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

جو بائیڈن کے مطابق صدر ٹرمپ سماجی سلامتی کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں، انہوں نے سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کو تباہ کردیا ہے، اب تک 7 ہزار ملازمین فارغٖ کیے جاچکے ہیں، یہ مڈل کلاس اور ملازمت پیشہ طبقے کو ہدف بنارہے ہیں تاکہ ان کے امیر دوست امیر تر ہو جائیں۔

Former President Joe Biden is lying to Americans.

Here are the facts:

1️⃣President Trump has repeatedly promised to protect Social Security and ensure higher-take home pay for seniors by ending taxation on Social Security benefits.

— Social Security (@SocialSecurity) April 15, 2025

سابق امریکی صدر کی تنقید پر ایک غیر معمولی رد عمل دیتے ہوئے سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے اپنے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر جو بائیڈن کے تبصروں کا براہ راست جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر امریکی شہریوں سے جھوٹ بول رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر جو بائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر سوشل سیکیورٹی شکاگو

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر جو بائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر سوشل سیکیورٹی شکاگو سابق امریکی صدر سوشل سیکیورٹی ڈونلڈ ٹرمپ جو بائیڈن

پڑھیں:

وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار

وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکا کی وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت وائس آف امریکا (VOA) اور اس کی ماتحت ایجنسیوں کی بندش کو غیر آئینی اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے ادارے کے سینکڑوں معطل صحافیوں کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ڈی سی کی ضلعی عدالت کے جج رائس لیمبرتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) جو وائس آف امریکا سمیت کئی بین الاقوامی نشریاتی اداروں کو چلاتی ہے، کو بند کرتے وقت کوئی ’معقول تجزیہ یا جواز‘ پیش نہیں کیا۔ یہ حکومتی اقدام من مانا، غیر شفاف اور آئینی حدود سے متجاوز ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد VOA کے قریباً 1,200 ملازمین کو بغیر کسی وضاحت کے انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا، جن میں قریباً ایک ہزار صحافی شامل تھے۔ اس اقدام کے نتیجے میں ادارہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار مکمل طور پر خاموش ہوگیا تھا۔
وائس آف امریکا کی ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز اور وائٹ ہاؤس بیورو چیف پیٹسی وڈاکوسوارا نے دیگر متاثرہ ملازمین کے ساتھ مل کر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جج نے حکم دیا ہے کہ نہ صرف ان ملازمین کو بحال کیا جائے، بلکہ Radio Free Asia اور Middle East Broadcasting Networks کے فنڈز بھی بحال کیے جائیں تاکہ ادارے اپنی قانونی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔

وڈاکوسوارا نے عدالتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہماری ملازمتوں کا معاملہ نہیں بلکہ آزاد صحافت، آئینی آزادی اور قومی سلامتی کا سوال ہے۔ وائس آف امریکا کی خاموشی عالمی سطح پر معلوماتی خلا پیدا کرتی ہے، جسے ہمارے مخالفین جھوٹ اور پروپیگنڈا سے بھر سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ہماری اس دلیل کی توثیق ہے کہ کسی حکومتی ادارے کو ختم کرنا صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدارتی فرمان کے ذریعے نہیں۔

1942 میں نازی پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم ہونے والا VOA آج دنیا کے قریباً 50 زبانوں میں 354 ملین سے زائد افراد تک رسائی رکھتا ہے۔ اسے امریکا کی ’سافٹ پاور‘ کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ USAGM، جسے پہلے براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کہا جاتا تھا، دیگر اداروں کی بھی مالی مدد کرتا ہے۔ جج نے Radio Free Europe/Radio Liberty کو قانونی پیچیدگیوں کے باعث وقتی ریلیف دینے سے معذرت کی، کیونکہ ان کے گرانٹ کی تجدید تاحال زیر التوا ہے۔

صدر ٹرمپ نے سابق نیوز اینکر اور گورنر کی امیدوار کیری لیک کو VOA سے وابستہ USAGM میں بطور سینیئر مشیر مقرر کیا تھا۔ لیک نے کہا تھا کہ وہ VOA کو انفارمیشن وار کے ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گی، اور اس ادارے کو غیر ضروری اور ناقابل اصلاح قرار دیا تھا۔ تاہم اب عدالتی فیصلے نے حکومتی اقدام کو روک دیا ہے، اور صحافیوں کو اپنی اصل ذمہ داریوں کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے تاحال اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی یہ واضح کیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گا یا نہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانے کا پردہ چاک مستونگ: پولیو ٹیم پر حملہ، سکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
  • طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
  • صدر ٹرمپ کی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول پر تنقید ‘مارکیٹ میں ڈالر کی قدرمیں نمایاں کمی
  • روہت شرما خود کو آئینے میں دیکھیں سابق کپتان کی تنقید
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فنڈز روکنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کر دیا
  • ڈیوڈ وارنر کا بچے سے ہاتھ ملانے سے انکار، آسٹریلوی کھلاڑی تنقید کی زد میں
  • ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا