پی ٹی آئی کو اسکول کے کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا، عمران خان اپنی ہی جماعت کے سیکرٹری جنرل سے ناراض
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے آنے والے سینئر پارٹی رہنماؤں پر پارٹی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی جانب سے تنقید پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
اس صورتحال سے آگاہ ذرائع نے بتایا ہے کہ منگل کو عمران خان نے اپنے وکیل سلمان صفدر کے توسط سے اپنے تحفظات سلمان اکرم راجہ کو پہنچائے۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے یہ سلمان اکرم راجہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ ’’سیاسی جماعتوں کو اسکول کلاس روُم کی طرح نہیں چلایا جا سکتا۔‘‘
عمران خان نے الزام تراشی کا کھیل کھیلنے کی بجائے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ تنازع اس وقت پیدا ہوا جب اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے عمران خان کی بہن علیہ خان اور فیملی کے دیگر افراد کو عمران خان سے ملنے سے روک دیا لیکن پانچ وکلاء یعنی پارٹی چیئرمین بیریسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر سمیت پانچ افراد کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔ اُس وقت سلمان اکرم راجہ کو خود بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
سلمان اکرم راجہ نے بعد میں عوامی سطح پر اس اقدام پر تنقید کی اور کہا کہ انتظامیہ کے ’’منظور نظر‘‘ لوگوں کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔
اس بیان پر پارٹی چیئرمین بیریسٹر گوہر نے سخت رد عمل کا اظہار کیا اور سلمان اکرم راجہ کو یاد دلایا کہ پارٹی نے ایسے حالات میں کبھی عمران خان سے ملاقات کے بائیکاٹ پر راضی نہیں ہوئی۔
گوہر علی خان نے یاد دہانی کرائی کہ 25؍ مارچ کو جب عمران خان کی بہنوں کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی اس وقت سلمان اکرم راجہ کو عمران خان سے ملنے کی اجازت ملی تھی۔ منگل کو جیل میں ہوئی ملاقات کے دوران پارٹی کے حساس اُمور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکا میں مقیم پارٹی رہنما اور بلاگر کے بارے میں عمران خان نے بیریسٹر گوہر کو مشورہ دیا کہ انہیں پارٹی کی سیاسی اور کور کمیٹیوں سے باضابطہ طورپر ہٹانے کیلئے یہ مناسب وقت نہیں۔ تاہم، عمران خان نے یہ ہدایت کی کہ انہیں صرف کمیٹی کے اجلاسوں میں مدعو نہ کیا جائے۔
پارٹی کے ایک اندرونی ذریعے کے مطابق، پارٹی رہنما اپنے رویے پر سینئر رہنماؤں میں بڑھتے عدم اطمینان کی وجہ سے پہلے ہی کچھ عرصے سے ان فورمز سے غیر حاضر ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ رہنما کو معلوم ہے کہ انہیں کمیٹیوں سے ہٹانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
سینیٹر اعظم سواتی کا مسئلہ بھی مختصراً زیر بحث آیا۔ عمران خان نے یہ بات دہرائی کہ وہ ملک کی خاطر ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں، انہوں نے کبھی بھی اعظم سواتی یا کسی اور کو اپنی طرف سے ذاتی ریلیف لینے کا اختیار نہیں دیا۔
اگرچہ عمران خان نے اعظم سواتی کے تعلقات کے بارے میں شکوک کا اظہار کیا تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات کے حوالے سے ان کا موقف تبدیل نہیں ہوا جو پاکستان کی بہتری، جمہوریت اور قانون کی بالادستی کیلئے ہے۔
انصارعباسی
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کو ملاقات کی اجازت
پڑھیں:
چار جنرل نشستوں پر ظہیر عباس بانی سے نام لے آئے تھے، سلمان اکرم
فائل فوٹو۔تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمیں گزشتہ ہفتے ظہیر عباس نے بانی کی لسٹ دی تھی، اگر ابھی بہنوں کی ملاقات ہوتی ہے تو واضح ہو جائے گا لسٹ بانی نے دی ہے۔
راولپنڈی میں گورکھ پور ناکہ کے قریب گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ظہیر عباس غلط بیانی سے کام لیں گے، بہرحال آج بات واضح ہوجائے گی، معاملہ صرف پانچویں نشست کا تھا۔
انھوں نے کہا کہ چار جنرل نشستوں پر ظہیر عباس بانی پی ٹی آئی سے نام لے آئے تھے، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچویں نشست پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیے گئے لیکن سب خاموش ہیں۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے امید وار اعظم سواتی کامیاب ہوگئے، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر جے یو آئی ف کے امید وار دلاور خان کامیاب ہوئے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کوئی فرد واحد ہماری پارٹی کے اندر فیصلہ نہیں کرتا، علی امین تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا، حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے۔
انھوں نے کہا ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں، وہ بانی پی ٹی آئی سے ہماری ملاقات تک نہیں کرواسکتے۔