لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) پی ڈی ایم اے پنجاب نے ہیٹ ویو کےخطرہ کے پیش نظر محکمہ صحت و میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو مراسلہ جاری کردیا۔ ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کی جانب سے صوبے بھر کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز سمیت سیکرٹری محکمہ صحت کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہیٹ ویو ایمرجنسی پروٹوکولز کو آپریشنلائز کیا جائے اور ہسپتال عملے کو مکمل طور پر سینیٹائزڈ اور ٹرینڈ رکھا جائے۔

ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، خصوصا آئی وی فلوئڈ، کولنگ ڈیوائسز اور دیگر ادوایات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔تمام ہسپتالوں میں ہیٹ ویو مینجمنٹ یونٹس اور کولنگ وارڈز قائم کیے جائیں۔ ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ تمام سرکاری و پرائیوٹ ہسپتالوں میں سپیشل ایس او پیز کی تشہیر کی جائے۔

(جاری ہے)

ییٹ سٹروک کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کےلئے موبائل میڈیکل کولنگ کیمپس کے انتظامات کیے جائیں۔

پیرامیڈیکس، نرسسز اور ایمرجنسی سٹاف کے لیے آگاہی سیشن اور ٹریننگ سیمینارز کا انعقاد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کی عیادت کے لیے آنے والے افراد کو دھوپ سے محفوظ رکھنے کے لیے شیلٹرز قائم کیے جائیں۔ پانی اور بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ عوامی آگاہی بارے اقدامات کیے جائیں اور ہسپتال میڈیا یونٹس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیے جائیں ہیٹ ویو

پڑھیں:

نومولود بچوں کی بینائی کو لاحق خاموش خطرہ، ROP سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی تربیتی ورکشاپ

ویب ڈیسک: میو ہسپتال لاہور کے شعبہ امراض چشم اور کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز کے زیر اہتمام یونیسیف کے اشتراک سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی بینائی بچانے سے متعلق اہم تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ کا موضوع ریٹینوپیتھی آف پریمیچیورٹی (ROP) – نومولود بچوں کی بصارت کے تحفظ میں نیوناٹولوجسٹ کا کردار تھا۔ اس میں پنجاب بھر کے 13 بڑے تدریسی ہسپتالوں سے 40 سے زائد نیوناٹولوجسٹ، ماہرینِ اطفال، گائناکالوجسٹ اور ماہرینِ امراض چشم نے شرکت کی۔

پنجاب یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کابطور اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی منسوخی کیخلاف احتجاج کا اعلان 

ماہرین نے زور دیا کہ ROP ایک مہلک بیماری ہے جو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی آنکھ کے پردے (ریٹینا) کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ مکمل نابینائی کا باعث بن سکتی ہے۔

اس حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین (پرنسپل، COAVS) نے کہا کہ جدید طبی سہولیات نے بچوں کی بقا کی شرح تو بڑھا دی ہے مگر ROP جیسے نئے چیلنجز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔ اس بیماری کی بروقت تشخیص کے لیے نیوناٹولوجسٹ کا کلیدی کردار ہے۔
پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان نے زور دیا کہROP اب ایک عالمی چیلنج ہے اور اسے قومی سطح کی نیوبورن پالیسی میں شامل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد (چیئرمین شعبہ اطفال و سی ای او میو ہسپتال) کا کہنا تھا کہ میو ہسپتال میں ہم نے ROP کے لیے مربوط ریفرل سسٹم قائم کر رکھا ہے اور اس اسکریننگ کو بنیادی ہیلتھ پروگرام کا مستقل حصہ بنانے کے لیے حکومت پنجاب سے تعاون جاری ہے۔
اختتام پر پروفیسر معین نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ROP سے بچاؤ صرف نیوناٹولوجسٹ، ماہرِ چشم اور والدین کے مشترکہ تعاون سے ہی ممکن ہے۔

اسرائیل نے حضرت ابراہیم کے مقبرے اور مسجدِ ابراہیمی کا کنٹرول سنبھال لیا

متعلقہ مضامین

  •  ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ آج رات بھی جاری رہنے کا امکان ہے ، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
  • سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
  • پی پی ایس سی کا مختلف محکموں کی آسامیوں کے تحریری نتائج کا اعلان
  •  محکمہ جیل خانہ جات میں تقرر و تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری
  • ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کو کابینہ ڈویژن سے الگ کر دیا گیا
  • بارشیں کب تک رہیں گی؟کہاں سیلاب کا خطرہ ہے؟محکمہ موسمیات نے آگاہ کردیا
  • نومولود بچوں کی بینائی کو لاحق خاموش خطرہ، ROP سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی تربیتی ورکشاپ
  • پنجاب کا ایک اور خاندان چلاس سیلابی ریلے میں پھنس گیا؛ 2 جاں بحق، بچہ لاپتا