لاہور کی فیملی عدالتوں میں طلاق کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سٹی42: لاہور کی فیملی عدالتوں میں طلاق کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے پہلے 3ماہ کے دوران 1,273 طلاق کی ڈگریاں جاری کی گئیں جبکہ 2024 کے مجموعی طور پر 1,200 طلاق نامے جاری کیے گئے۔
ماہرین معاشرتی امور کے مطابق عدم برداشت، گھریلو ناچاقی اور باہمی اختلافات رشتوں کے ٹوٹنے کی بڑی وجوہات بن رہی ہیں۔ عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پر 10 سے 15 طلاق کے دعوے دائر کیے جا رہے ہیں جو کہ معاشرتی بگاڑ کی واضح علامت ہے۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
تشویشناک پہلو یہ ہے کہ صرف پہلے چار ماہ میں 2,000 سے زائد بچے والدین کی علیحدگی کے باعث والد یا والدہ کی شفقت سے محروم ہو چکے ہیں جس کے ان کے مستقبل پر گہرے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔