عمران خان کی بشریٰ بی بی سے شادی کیسے ہوئی؟ بہن مریم وٹو نے تفصیل بتادی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بڑی بہن مریم وٹو نے ان کی شادی سے متعلق دلچسپ انکشافات کردیے۔
دبئی میں مقیم مریم وٹو نے نجی چینلکو انٹرویو دیا جس دوران انہوں نے ناصرف سیاسی محاذ بلکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نجی زندگی پر بھی تفصیل سے بات کی۔
مریم وٹو نے انکشاف کیا کہ میرا تعلق عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ 2022 سے ہے، میں اس وقت بھی پارٹی کی کارکن تھی جب عمران خان میرے بہنوئی نہیں بنے تھے۔
انہوں نے متعدد سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ مجھ پر پارٹی معاملات میں مداخلت کا جو الزام لگتا ہے میں سمجھتی ہوں کہ میرا یہ حق ہے، میں اس پارٹی کی بہت پرانی کارکن ہوں۔
مریم وٹو نے گزشتہ سال اکتوبر میں تحریک انصاف کی جانب سے کیے گئے مارچ میں بشریٰ بی بی کے کردار پر بھی بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں بشریٰ بی بی کی بڑی بہن نے بتایا کہ بشریٰ کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، اتنی اچھی بیوی ہو تو ہر شوہر اپنی بیوی کی مانتا ہے، بشریٰ کے پاس دین اور قرآن کا بہت علم ہے اور یہی وجہ ہے کہ عمران خان اپنی اہلیہ کی بات مانتے ہیں اور ان سے مشورہ لیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ بشریٰ کو اپنا مرشد کہتے ہیں۔
انہوں نے انٹرویو کے دوران کالے جادو اور ٹونے تعویز جیسے الزامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جو بشریٰ پر ایسے الزامات لگاتے ہیں مجھے ان کی ذہنی صحت پر شک ہوتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں مریم وٹو نے کہا کہ میں عمران خان کی نجی زندگی پر بات نہیں کروں گی، بہنوئی بننے سے قبل میں عمران خان کو زیادہ قریب سے نہیں جانتی تھی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ملوانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مریم وٹو نے بتایا کہ عمران خان مجھے بہت پریشان نظر آتے تھے، ایک بار ٹی وی پر دیکھا تو بہت برے حال میں نظر آئے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سے ملوانے پر ای میل کے ذریعے میرا شکریہ ادا کیا تھا، انہوں نے لکھا تھا کہ شکریہ آپ نے میری زندگی بدل دی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کہ عمران خان مریم وٹو نے انہوں نے کے جواب
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹوں نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات کی، جس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے والد کی رہائی کے لیے مہم کا آغاز کیا عمران خان کے بیٹے سلیمان خان اور قاسم خان نے مئی میں پہلی بار عوامی سطح پر اپنے والد کی قید پر توجہ دلائی تھی، عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جہاں وہ 190 ملین پاﺅنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جب کہ ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج سے متعلق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں.(جاری ہے)
رچرڈ گرینل امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے خصوصی مشن ہیں انہوں نے ”ایکس“ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سلیمان اور قاسم سے ریاست کیلیفورنیا میں ملاقات کی اور انہیں حوصلہ بلند رکھنے کا مشورہ دیا انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات سے تنگ آ چکے ہیں آپ اکیلے نہیں ہیں عمران خان کے بیٹوں نے پاکستانی نژاد امریکی معالج ڈاکٹر آصف محمود سے بھی ملاقات کی، جو امریکا میں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کی مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں. ڈاکٹر آصف محمود امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کے نائب چیئرمین ہیں، انہوں نے ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کے بیٹوں اور رچرڈ گرینل کے ساتھ موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان خان پر بے حد فخر ہے، جو اپنے والد، سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے گرینل کو انصاف اور اصولوں کا ساتھ دینے پر سراہا اور عمران خان کی رہائی کے لیے اتحاد پر زور دیا. اس ماہ کے آغاز میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان کے دونوں بیٹے پہلے امریکا جائیں گے تاکہ اپنے والد کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو اجاگر کر سکیں اس کے بعد وہ پاکستان آ کر اس تحریک کا حصہ بنیں گے جو سابق وزیراعظم کی رہائی کے لیے چلائی جا رہی ہے. اگرچہ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا لیکن وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 16 کے تحت اجتماع کا حق صرف پاکستانی شہریوں کو حاصل ہے اور غیر ملکیوں کو پاکستان میں جلسہ یا اجتماع کرنے کی اجازت نہیں انہوں نے کہا کہ دونوں بھائی چوں کہ برطانوی شہری ہیں، اس لیے وہ مقامی سیاسی سرگرمیوں میں قانونی طور پر حصہ نہیں لے سکتے اور اگر وہ ویزا شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کا ویزا منسوخ کیا جا سکتا ہے. حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں کی جانب سے بھی اس معاملے پر متضاد بیانات سامنے آئے ہیں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ دونوں بھائیوں کو قانون کی حدود کے اندر رہ کر پاکستان آنے اور اپنی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت ہونی چاہیے.