صدارتی آرڈنینس کے تحت پٹرولیم لیوی میں 8روپے فی لیٹر اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمیاں کمی کے باوجود وفاقیحکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پٹرولیم لیوی بڑھا دی ہے اس سلسلہ میںصدر مملکت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی میں 8روپے اضافے کاآرڈیننس جاری کیا گیا ہے.
(جاری ہے)
پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 7 روپے ایک پیسے فی لیٹر بڑھادی گئی، وفاقی حکومت نےپیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے سے زیادہ لیوی لگانے کے لیے قانون تبدیل کیا تھا اور صرف ایک ماہ کے دوران پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی میں 18 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 17 روپے ایک پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی، اس سے پہلے وفاقی حکومت کے پاس پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے تک فی لیٹر لیوی لگانے کا اختیار تھا. مٹی کے تیل، لائٹ ڈیزل آئل اور ہائی آکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ(ایچ او بی سی) پر بھی پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا گیا ہے، مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی 7 روپے 99 پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی ہے، مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی18 روپے95 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، لائٹ ڈیزل آئل پر پیٹرولیم لیوی میں7 روپے 62 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل آئل پر پیٹرولیم لیوی 15 روپے37 پیسے فی لیٹر کردی گئی ہے ایچ او بی سی پر پیٹرولیم لیوی 8 روپے 2 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی جس کے بعد ایچ او بی سی پر پٹرولیم لیوی 78 روپے 2 پیسے فی لیٹر کردی گئی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی پر پیٹرولیم لیوی میں روپے 2 پیسے فی لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اضافہ کیا گیا پٹرولیم لیوی پیٹرول اور گئی ہے
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔