امریکا کے ساتھ ہونے والے جوہری مذکرات کا دوسرا دور عمان میں نہیں بلکہ اٹلی میں ہوں گے جس پر ایران نے شدید تنقید کی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے کہا کہ مذاکرات کے لیے مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ جوہری مذاکرات کے مقام کو گول پوسٹ نہ بنایا جائے۔ میچ سے قبل گول پوسٹ کی تبدیلی شوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ ایسا کرکے مذاق بنادیا گیا ہے۔ جوہری مذاکرات کے دوسرے دور کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے تھا۔

یاد رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذکرات کا پہلا دور عمان کی میزبانی میں دارالحکومت مسقط میں ہوا تھا۔

جوہری مذاکرات کے دوسرے دور کے لیے بھی مسقط کا ہی انتخاب کیا گیا تھا جو ہفتے کے روز ہونا ہیں لیکن اچانک مقام تبدیل کردیا گیا۔ 

تاحال امریکا اور عمان کی جانب سے ایران جوہری مذاکرات کے دوسرے دور کے مقام کی تبدیلی پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جوہری مذاکرات کے

پڑھیں:

ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان

ایرانی وزیر برائے انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرکے ایران منتقل کردی گئی ہیں جو جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے اتوار کے روز سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کے حاصل کردہ حساس اسرائیلی دستاویزات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔

انہوں نے اسرائیلی جوہری دستاویزات کو ’خزانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔

ایرانی سرکاری میڈیا نے ہفتہ کے روز رپورٹ کیا تھا کہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کی حساس دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ حاصل کیا ہے۔ .

اسمعٰیل خطیب کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات اور اس کی دفاعی صلاحیتوں سے متعلق ہیں۔

تاہم، اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔

ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس خزانے کی منتقلی میں وقت لگا کیوں کہ اس کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت تھی لہذا اس کی منتقلی کے طریقے خفیہ رہیں گے، تاہم یہ دستاویزات جلد ہی منظر عام پر لائی جائیں گی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے 2018 میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کا ایک بہت بڑا ’آرکائیو‘ قبضے میں لیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران نے جوہری سرگرمیوں میں اس سے کہیں زیادہ کام کیا تھا جتنا پہلے خیال کیا جاتا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران واشنگٹن کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں کرتا تو وہ تہران پر بمباری کر سکتے ہیں۔

تاہم، اپریل میں یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ایک مجوزہ اسرائیلی حملے کو روک دیا تھا تاکہ تہران کے ساتھ کسی معاہدے کی کوشش کی جا سکے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو کہا کہ یورینیم افزودگی ترک کرنا ’100 فیصد‘ ایران کے مفادات کے خلاف ہے۔

مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ ایران یورینیم کو ایک ایسے درجے پر افزودہ کر رہا ہے جو ایٹمی بم بنانے کے لیے موزوں ہے تاہم، ایران طویل عرصے سے جوہری ہتھیار بنانے کی تردید کرتا آیا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایران نے اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں، جلد منظر عام پر لانے کا اعلان
  • ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
  • اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
  • وزیراعظم شہبازشریف کا عمان کے سلطان سے ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارک باد دی
  • عید کا دوسرا روز : قربانی کیساتھ کھابوں اور موج مستی کے پلان تیار
  • امریکا بزورِ قوت بھارت کو مذاکرات کے لیے قائل کر سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے