وفاق المدارس الشیعہ کے سالانہ امتحانات 19 اپریل سے شروع ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
علامہ محمد افضل حیدری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ناظم امتحانات مولانا محمد تحسین اور ناظم دفتر مولانا لعل حسین توحیدی اور دیگر متعلقہ اسٹاف شریک ہوئے۔ مولانا تحسین نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں امتحانی پرچے پہنچ چکے ہیں۔ کراچی اور اندرون سندھ کے امتحانی پرچے بھی 16 اپریل کوروانہ کر دیئے گئے تھے، جبکہ آج جمعرات کو پرچوں کی ترسیل پورے پنجاب میں مکمل ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے زیراہتمام 19 اپریل سے شروع ہونیوالے سالانہ امتحانات کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ جامعتہ المنتظرمیں سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ناظم امتحانات مولانا محمد تحسین اور ناظم دفتر مولانا لعل حسین توحیدی اور دیگر متعلقہ اسٹاف شریک ہوئے۔ مولانا تحسین نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں امتحانی پرچے پہنچ چکے ہیں۔ کراچی اور اندرون سندھ کے امتحانی پرچے بھی 16 اپریل کوروانہ کر دیئے گئے تھے، جبکہ آج جمعرات کو پرچوں کی ترسیل پورے پنجاب میں مکمل ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 18 اپریل کو مقررہ امتحانی مراکز میں نگران عملہ پہنچ جائے گا اور 19 اپریل کو صبح امتحانات وفاق المدارس الشیعہ کے امتحانی قواعد و ضوابط کے مطابق کروائے جائیں گے۔ علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ امتحانات کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا امتحانی نظام شفافیت کا عکاس ہے۔ انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ مکمل تیاری کبساتھ امتحانات میں حصہ لیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاق المدارس الشیعہ امتحانی پرچے اجلاس میں اپریل کو
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔