پاکستان کا ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور بیہودہ ہے: عالمی بینک
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عالمی بینک (ورلڈ بینک) نے پاکستان کے ٹیکس نظام کو “انتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ” قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ جائیداد کو مؤثر طریقے سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور اس کا درست اندراج و ٹیکس لگایا جائے۔
عالمی بینک کے مطابق تنخواہ دار طبقے پر بڑھتا ہوا بوجھ صرف اسی صورت میں کم ہو سکتا ہے جب ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جائے اور تمام آمدن کو اس میں شامل کیا جائے۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ محصولات کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ نظام سے قلیل مدتی فائدے تو حاصل ہو رہے ہیں لیکن طویل مدتی آمدنی کے مواقع ضائع ہو رہے ہیں۔
پائڈ کے وائس چانسلر ندیم جاوید نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ 24 کروڑ کی آبادی میں صرف 50 لاکھ لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں اور زیادہ تر ٹیکس جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شکل میں وصول کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا ٹیکس نظام انصاف کے اصولوں کے لحاظ سے غیر منصفانہ ہے، اگر ملک صرف 50 لاکھ فائلرز کے ساتھ چلتا رہا تو اس سے کوئی دیرپا حل ممکن نہیں۔
پرائم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر علی سلمان نے کہا کہ نظام میں وضاحت کی ضرورت ہے اور ودہولڈنگ ٹیکس کی تعداد کم کی جائے، اس وقت 88 ودہولڈنگ ٹیکسز موجود ہیں جن میں سے 45 ٹیکسز کی آمدن ایک ارب روپے سے بھی کم ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی بینک
پڑھیں:
حکومتی کارکردگی کو کیسے بہتر بنایا جائے؟ وزیراعظم نے کمیٹی بنادی
---فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام کی بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔
کمیٹی میں وزیر توانائی، وزیر موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر شامل ہیں۔
اسلام آباد :…فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران کی...
کمیٹی ایف بی آر کے موجودہ فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی، تمام وزارتوں و سروس گروپس میں 360 ڈگری ماڈل کے اطلاق اور توسیع کی جانچ ہوگی، قانونی و انتظامی تبدیلیوں کی ضرورت کا تعین بھی کمیٹی کے دائرہ کار میں شامل ہے۔
وفاقی اداروں کے لیے معیاری جانچ اور فیڈ بیک نظام تیار کیا جائے گا، شفاف اور مؤثر جائزہ نظام کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی تجاویز دی جائیں گی۔
پائلٹ مرحلے اور مکمل نفاذ کے لیے مرحلہ وار منصوبہ کمیٹی تیار کرے گی، کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔