UrduPoint:
2025-11-03@16:48:51 GMT

ڈالر کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

ڈالر کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) وائٹ ہاؤس کی کونسل آف اکنامک ایڈوائزرز کے چیئرمین اسٹیفن میران عالمی تجارتی اور مالیاتی نظام میں بڑی تبدیلی کی وکالت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے ڈالر کمزور ہونے سے امریکی معیشت زیادہ ترقی کرے گی۔

میران نے اپنی حکمت عملی 41 صفحات پر مشتمل ایک مضمون میں پیش کی ہے۔ ''عالمی تجارتی نظام کی تشکیل نو، صارفین کے لیے ایک گائیڈ‘‘ نامی اس مضمون میں انہوں نے استدلال کیا کہ محصولات عائد کرنا اور مضبوط ڈالر کی پالیسی سے پیچھے ہٹنا ایسی پالیسیاں ہیں، جو عالمی تجارتی اور مالیاتی نظام کو از سر نو ترتیب دے سکتی ہیں۔

‘‘

ہارورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل میران کا یہ مضمون نومبر میں ٹرمپ کی انتخابی فتح کے بعد شائع ہوا تھا لیکن امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی نئی ''تجارتی جنگ‘‘ کے بعد یہ زیادہ توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔

(جاری ہے)

المختصر، انہوں نے اپنی اس حکمت عملی میں اضافی محصولات اور کمزور ڈالر پر زور دیا ہے۔

کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ مضمون امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ''تجارتی جنگ‘‘ کے لیے نظریاتی جواز فراہم کرتا ہے۔

میران کا کہنا ہے کہ مضبوط ڈالر امریکی برآمدات کو غیر مسابقتی جبکہ درآمدات کو سستا کرتا ہے، جس سے امریکی مینوفیکچررز کو نقصان ہوتا ہے کیونکہ اس طرح امریکہ میں کارخانے قائم کرنے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

ڈالر ایک اہم عالمی کرنسی

ڈالر روایتی طور پر جنگوں یا بحرانوں کے دوران سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ کرنسی سمجھا جاتا ہے لیکن حالیہ دنوں میں ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں پر خدشات کے باعث اس کی قدر میں کمی آئی ہے۔

دنیا بھر کی کمپنیاں اور حکومتیں تیل، ہوائی جہازوں اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے ڈالر کا استعمال کرتی ہیں۔

مضبوط ڈالر امریکی حکومت کے بانڈز کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بنا دیتا ہے، جس سے امریکہ کو تقریباً لامحدود ادھار لینے کی سہولت حاصل ہوتی ہے۔

'پلازا ایکارڈ‘ جیسی ایک نئی ڈیل

میران نے پلازا ایکارڈ جیسا ایک معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

یاد رہے کہ سن 1985ء میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، مغربی جرمنی اور جاپان نے نیویارک کے پلازا ہوٹل میں ایک ڈیل کو حتمی شکل دی تھی، جس کے تحت تب ڈالر کی قدر کو کنٹرول طریقے سے کم کیا گیا تاکہ امریکی تجارتی خسارہ کم کیا جا سکے۔

میران کے مطابق نئے معاہدے کو ''مار اے لاگو ایکارڈ‘‘ کا نام دیا جا سکتا ہے۔ مار اے لاگو دراصل فلوریڈا میں قائم صدر ٹرمپ کے ایک ریزارٹ کا نام ہے۔

محصولات، سودے بازی کا ایک آلہ

میران کے بقول صدر ٹرمپ محصولات کو سودے بازی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے یورپ اور چین جیسے تجارتی شراکت داروں کو ایک نئی ڈیل کے لیے راضی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

میران نے تجویز دی کہ ڈالر کی قدر کو کم کرنے کے لیے امریکی پارٹنرز کو ڈالر کے ریزرو فروخت کرنا ہوں گے۔

ایک اور تجویز یہ ہے کہ امریکی خزانے کے بانڈز، جنہیں عموماً چند سالوں کے لیے خریدا جاتا ہے، انہیں 100 سال کی مدت والے قرض سے تبدیل کر دیا جائے۔

اس سے امریکہ کو بار بار قرض واپس کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور مارکیٹ میں ممکنہ مالی بحران کی وجہ سے شرحِ سود میں اضافے کے خدشات بھی کم ہو سکیں گے۔

میران نے یہ تجویز بھی دی کہ ایسے غیر ملکی سرکاری ادارے، جو امریکی خزانے کے بانڈز رکھتے ہیں، ان پر ''یوزر فیس‘‘ عائد کی جائے تاکہ حکومتی خزانے کو دوبارہ بھرا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جو ممالک تعاون کریں گے، ان پر عائد محصولات کم کیے جا سکیں گے جبکہ وہ اپنی اپنی سلامتی کے لیے امریکی عسکری تحفظ پر انحصار جاری رکھ سکیں گے۔

اس منصوبے پر تنقید کی وجہ کیا ہے؟

برطانیہ میں قائم کیپیٹل اکنامکس کی سینئر اقتصادی مشیر وکی ریڈووڈ کا کہنا ہے کہ امریکی قرض دہندگان کو بانڈز کے تبادلے پر مجبور کرنا دراصل ''امریکی قرضوں پر عملاً ڈیفالٹ‘‘ ہو گا۔

سوئس بینک پکٹے کے ماہرین نے بھی اس حوالے سے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی ادائیگیوں پر ''یوزر فیس‘‘ عائد کرنا ’’انتہائی غیر حقیقی‘‘ ہے اور یہ معاہدے کی خلاف ورزی یا ڈیفالٹ کے مترادف سمجھا جا سکتا ہے۔

پیرس اسکول آف اکنامکس کے پروفیسر ایرک مونے کے مطابق سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ اس نئے امریکی معاہدے کی شرائط کیا ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کہا تھا، ''اگر امریکہ دیگر ممالک کو راضی کرنے میں کامیاب ہو جائے تو قانونی طور پر یہ اقدام بغیر ڈیفالٹ کے ممکن ہے۔‘‘

ماہرین اقتصادیات نے میران کی تجاویز پر پر سخت تنقید کی ہے۔

ریڈووڈ نے کہا، ''اگر امریکہ واقعی اپنا تجارتی خسارہ کم کرنا چاہتا ہے، تو اس کے بہتر طریقے موجود ہیں۔‘‘

پکٹے کے ماہرین کے مطابق، ''ممکنہ مار اے لاگو معاہدہ نظریاتی اور عملی دونوں لحاظ سے غلط ہے۔‘‘

برطانوی ادارے آکسفورڈ اکنامکس کے ماہرِ اقتصادیات ایڈم سلیٹر نے اے ایف پی کو بتایا کہ اگر واقعی تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے تو ڈالر کی قیمت میں کم از کم 20 فیصد کمی ضروری ہو گی۔

ادارت: افسر اعوان

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے انہوں نے ڈالر کی کرنے کی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی

پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(سب نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، جبکہ امریکہ واحد بڑی طاقت ہے جو ان تجربات سے باز ہے۔
امریکی ٹی وی پروگرام 60منٹس کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون کو فوری طور پر ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کے بقول، شمالی کوریا، پاکستان اور دیگر ممالک ایٹمی تجربات کر رہے ہیں مگر وہ اس کا اعلان نہیں کرتے۔ان بیانات سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ آیا امریکہ 1992 کے بعد پہلی مرتبہ نیا ایٹمی تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے پاس اتنا بڑا ایٹمی ذخیرہ ہے جو دنیا کو 150مرتبہ تباہ کر سکتا ہے، لیکن اس کے باوجود ایٹمی تجربات ضروری ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ یہ ہتھیار کام کیسے کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس اور چین تجربات کر رہے ہیں مگر خاموشی سے،ہم واحد ملک ہیں جو نہیں کرتے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ ہم واحد ملک رہیں جو تجربات نہ کرے۔
ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ امریکہ زیادہ شفاف طریقے سے کام کرتا ہے۔ ان کے بقول، ہم کھلا معاشرہ ہیں، ہم سب کچھ عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ اگر دوسرے ممالک تجربات کر رہے ہیں تو ہمیں بھی کرنے ہوں گے۔ماہرین کے مطابق ٹرمپ کے یہ بیانات امریکہ کی ایٹمی عدم پھیلاو پالیسی پر سوال اٹھاتے ہیں اور اگر امریکہ نے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کیے تو یہ بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی امن کوششوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے انسداد دہشت گردی عدالت سے علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس اسلام آباد پولیس اہلکار تشدد کیس: ملزم عاقب نعیم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • اسرائیل کے بارے میں امریکیوں کے خیالات
  • لاٹری ٹکٹ گھر بھولنے والے امریکی شہری نے 5 لاکھ ڈالر کیسے جیت لیے؟
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
  • پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب
  • امریکا: دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • امریکا, دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • کراچی؛ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، 55 ہزار امریکی ڈالر برآمد