دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت متاثرہ پودے زمین میں تلف کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت جھلسے ہوئے اور سنڈی سے متاثرہ پودے الگ کرکے فوری زمین میں تلف کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار 9،9انچ کے فاصلے پر 2،2پودے اکٹھے لگائیں اس طرح فی ایکڑ سوراخوں کی تعداد 80ہزار جبکہ پودوں کی تعداد ایک لاکھ 60ہزار ہو جائے گی نیز اگر پانی وافر مقدار میں موجود ہو تو جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے کھیت میں 3انچ پانی 30دن تک کھڑا رکھاجائے لیکن اگر جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ زہریں کرنی ہو تو سفارش کردہ جڑی بوٹی مار زہر لاب کی منتقلی کے تین سے 5دن کے اند ر اندر چھڑکاؤ کی جاسکتی ہے۔
(جاری ہے)
ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے ترجمان نے کہا کہ اس دوران کھادوں کا خاص خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا کاشتکار موٹی اقسام کیلئے پونے 2بوری ڈی اے پی، سوا2 بوری یوریا، سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ جبکہ باسمتی اقسام کیلئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، پونی بوری یوریا اور ایک بوری پوٹاش فی ایکڑ بوقت منتقلی پنیری ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زارعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ پنجاب میں پراپرٹی آرڈیننس منظور، مقدمات کے فیصلے 90 دن میں ہوں گے
لاہور:عوام کی ملکیت کے تحفظ کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف ام موویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری دے دی گئی۔
آرڈیننس کے تحت اب صوبے میں کسی بھی شخص کی زمین یا جائیداد پر قبضے کے کیس برسوں عدالتوں میں نہیں چلیں گے بلکہ ان کا فیصلہ صرف 90 دن میں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس اقدام کو عوام کو دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے وژن کا حصہ قرار دیا ہے۔
نئے نظامِ انصاف کے تحت پنجاب کے ہر ضلع میں ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو زمین یا جائیداد کے تنازعات کا فیصلہ عدالت جانے سے قبل ہی کریں گی۔ ان کمیٹیوں کے فیصلے کی اپیل ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم خصوصی ٹربیونل میں سنی جائے گی، اور وہ بھی اپیل کا فیصلہ 90 دن کے اندر کرنے کا پابند ہوگا۔
6 رکنی ضلعی تصفیہ کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جب کہ ڈی پی او اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ کمیٹیوں کو 30 دن کے اندر فعال کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاکہ برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹنے والے سائلین کو برق رفتار انصاف مل سکے۔
اجلاس میں ریاستی رِٹ اور عوامی حقِ ملکیت کے تحفظ کے لیے ایک نئی مثال قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے مطابق کیس کے فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر قبضہ مافیا سے زمین واگزار کرائی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرا فورس کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش پر بھی غور کیا گیا۔ مزید شفافیت کے لیے ڈیجیٹل ریکارڈنگ اور سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریمنگ کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھین سکے گا، کیونکہ ماں جیسی ریاست ہر کمزور کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس کی ملکیت، اسی کا حق ہے، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ عام آدمی کے لیے چھوٹی سی جائیداد اس کی کل کائنات ہوتی ہے اور حکومت نے اب اس کے تحفظ کو یقینی بنا دیا ہے۔