اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو ججز سنیارٹی کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر ہونے والے تینوں ججز نے وکیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقل چیف جسٹس تعینات نہیں کیا جارہا، آئنی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست واپس لیے جانے کی بنیاد پر خارج کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی.

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے تبادلے اور سنیارٹی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تینوں ججز کو نوٹس جاری کیا گیا تھا ان کا وکیل کون ہے؟ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے موقف اختیار کیا کہ مجھے تینوں ججز کی جانب سے پیغام ملا ہے جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم سومرو اور جسٹس محمد آصف سپریم کورٹ میں کوئی وکیل نہیں کر رہے تینوں ججز نے کہا ہے کہ آئینی بینچ جو بھی فیصلہ کرے گا انہیں قبول ہوگا.

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقل چیف جسٹس نہیں لگا رہے جوڈیشل کمیشن کے ایجنڈے میں اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس کا معاملہ نہیں، مستقل چیف جسٹس کی تقرری کے لیے 14 روز قبل کمیشن کو آگاہ کیا جاتا ہے، فی الحال اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری نہیں ہو رہی انہوں نے کہا کہ 2 مئی کے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں پشاور اور بلوچستان ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کا معاملہ زیر غور آئے گا.

دوران سماعت وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست واپس لینے کی میں نے کوئی استدعا نہیں کی میری ہدایت کے بغیر درخواست واپسی کی تحریری استدعا کی گئی ہے جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ بار ایسوسی ایشن کی مجلس عاملہ نے درخواست واپس لینے کی قرارداد پاس کی ہے متاثرہ ججز نے خود الگ سے درخواست دائر کر رکھی ہے کیابار ایسوسی ایشن قرارداد کے مطابق ایسوسی ایشن کی درخواست مجلس عاملہ کی اجازت کے بغیر دائر کی گئی تھی؟وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ میرے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار خود درخواست واپس لے رہی ہے تو کوئی کیا کر سکتا ہے؟ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست واپس لیے جانے کی بنیاد پر خارج کردی جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا کسی صوبائی حکومت نے بھی کوئی تحریری جواب جمع کرایا ہے؟.

ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی آئینی درخواست کی حمایت کرتے ہیں جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کوئی جواب بھی جمع کرایا؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ابھی جواب جمع کروانا ہے جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے آپ جواب جمع کرا دیں.

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آج صرف یہ دیکھا کہ تمام فریقین کو نوٹس موصول ہوگئے ہم فیصلہ کرنے میں زیادہ وقت نہیں لیں گے جسٹس محمد علی مظہر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کے وکیل منیر اے ملک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو سننا چاہتے ہیں ہم باقاعدہ سماعت منگل سے شروع کریں گے وکیل منیر اے ملک نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کرایا ہے وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں ٹرانسفر ہونے والے ججز کی آمادگی کا بیان جمع نہیں کرایا اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ چیف جسٹسز سمیت صدر کی آمادگی کا بیان بھی جمع نہیں کرایا گیا.

اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ سارا پراسیس سب کی رضامندی سے ہوا ہے، یہ معاملہ متنازع نہیں ہے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر متنازع معاملہ نہیں، تو آپ کو آمادگی کے بیانات جمع کرانے چاہئیں اٹارنی جنرل نے کہا جی ہم وہ جمع کرا دیں گے جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ شروع کہاں سے ہوا؟ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی.

سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ لکھواتے ہوئے عدالت نے کہا کہ تمام ایڈووکیٹ جنرلز متعلقہ ہائیکورٹس سے مشاورت کرکے تحریری جواب جمع کرائیں، تحریری جوابات میں سنیارٹی لسٹ بھی فراہم کی جائے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تینوں ججوں نے پیغام بھیجا وہ وکیل نہیں کرتا چاہتے اسلام آباد ہائی کورٹ کے تینوں ججوں نے بذریعہ اٹارنی جنرل بتایا آئینی بینچ جو بھی فیصلہ کرے قبول ہوگا گزشتہ سماعت پر منیر اے ملک نے بتایا تھا کہ 18 اپریل کو جوڈیشل کمیشن اجلاس ہونے جا رہا ہے 18 اپریل کی جوڈیشل کمیشن میٹنگ کے سبب آج ایک دن پہلے کیس فکس کیا اٹارنی جنرل نے بتایا آج جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہورہا ہے اٹارنی جنرل نے کہا آج کے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں آئینی بنچز میں 2 نئے ججز کی نامزدگی زیر غور آئے گی.

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئینی بینچ نے واضح انداز میں پوچھا اسلام آباد ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کا اجلاس کب ہوگا، اٹارنی جنرل نے دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کے لیے کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا اٹارنی جنرل نے کہا 2 مئی کے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں پشاور ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے لیے اجلاس ہوگا عدالت نے لکھوایا کہ آئینی بینچ نے پوچھا جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانے کا طریقہ کار کیا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جوڈیشل کمیشن رولز 2024 کی شق 9 اور 10 کا حوالہ دیا اٹارنی جنرل نے بتایا رولز کے تحت جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانے کے لیے 15 دن پہلے نوٹس دیا جاتا ہے 15 دن قبل نوٹس کا جواز رولز کے مطابق نامزدگیاں طلب کرنا بتایا گیا ہے.

منیر اے ملک نے بتایا وفاقی حکومت نے جواب جمع کرایا تاہم وفاقی حکومت کے جواب میں ججز ٹرانسفر کیساتھ متعلقہ ریکارڈ نہیں لگایا گیا 5 ججز کے وکیل نے کہا کہ جز ٹرانسفر کے لیے لاہور ہائیکورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، چیف جسٹس آف پاکستان کی رضامندی کا ریکارڈ فائل نہیں کیا گیا جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا وہ تمام متعلقہ ریکارڈ بھی جمع کرا دیں گے بعد ازاں کیس کی سماعت 22 اپریل کو ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کہ اسلام آباد ہائیکورٹ منصور عثمان اعوان نے جوڈیشل کمیشن اجلاس بار ایسوسی ایشن کی اٹارنی جنرل نے کہا مستقل چیف جسٹس درخواست واپس کیس کی سماعت تحریری جواب وفاقی حکومت منیر اے ملک سپریم کورٹ تینوں ججز جمع کرایا نے کہا کہ حکومت نے عدالت نے جواب جمع نے بتایا عدالت کو کورٹ کے کو آگاہ نہیں کر ہے جسٹس کیا کہ کے لیے

پڑھیں:

عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟

عید کے موقعے پر اکثر افراد سیرو تفریح کا بھی پروگرام بناتے ہیں جس سے گھر کے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے ہی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد نہ صرف سیاسی اور انتظامی مرکز ہے بلکہ اپنے قدرتی حسن، سرسبز پہاڑیوں اور تاریخی مقامات کے باعث سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بھی ہے۔ شہر اور اس کے قرب و جوار میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں

یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟

عید کی چھٹیوں میں اسلام آباد میں اور اس کے نزدیک واقع سیاحتی مقامات پر سیرو تفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون سی جگہیں ہیں۔

دامن کوہ

اسلام آباد میں مارگلہ پہاڑیوں میں واقع دامن کوہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے۔ یہاں سے شہر کا دلکش منظر اور مارگلہ کی سرسبز وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

دامن کوہ کی فضا میں ایک خاص سکون پایا جاتا ہے۔

مری

مری جو ملکہ کوہسار کے نام سے مشہور ہے اسلام آباد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہاں کی پتریاٹہ چیئرلفٹ ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے جہاں سے پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کا دلکش منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ عید کے موقعے پر یہ جگہ خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔

قلعہ پھروالہ

اسلام آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قلعہ پھروالہ ایک تاریخی مقام ہے جو گکھڑ حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے۔

اس مقام کی خاموشی اور تاریخی اہمیت ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔

شاہدرہ

اسلام آباد کے قریب واقع شاہدرہ ایک خوبصورت وادی ہے جہاں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشمے بہتے ہیں۔ یہاں کے ریسٹورنٹس اور اسٹال مالکان نے اپنی میزیں اور کرسیاں بہتے ہوئے چشموں کے عین وسط میں لگائی ہوئی ہوتی ہیں جہاں سے ریفریشمنٹ کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو موسم گرما میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

نیلا سانڈھ آبشار

نیلا سانڈھ آبشار اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی نیلے پانی کی جھیل اور سرسبز پہاڑیوں کے لیے مشہور ہے۔

یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو عید کے دنوں میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

خانپور ڈیم

اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع خانپور ڈیم نہ صرف پانی کا ذخیرہ ہے بلکہ واٹر اسپورٹس کا مشہور مقام بھی بن چکا ہے۔

یہاں کشتی رانی، جیٹ اسکی اور zip-lining جیسے ایڈونچر سے بھرپور سرگرمیاں دستیاب ہیں اور موسم گرما میں یہاں جانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔

تلہ جوگیاں اور کوٹلی ستیاں

اگرچہ یہ مقام اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر ہیں مگر کوٹلی ستیاں اور تلہ جوگیاں جیسے پہاڑی علاقے ہائیکنگ، قدرتی چشموں اور ہری بھری وادیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ایڈوینچر کے شوقین افراد کے لیے یہ جگہیں نہایت پرکشش ہیں۔

سملی ڈیم

راول ڈیم کے مقابلے میں نسبتاً کم مشہور مگر زیادہ قدرتی خوبصورتی کا حامل یہ ڈیم اسلام آباد کے مضافات میں واقع ہے۔ یہاں کا نیلا پانی، پہاڑوں سے گھرا ماحول اور کم ہجوم والے راستے اسے ’پرسنل ایڈونچر‘ کے لیے بہترین بناتے ہیں۔

اس سے آگے ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو پہاڑیوں، چشموں اور کھیتوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری حسن اور مقامی دیہی زندگی کا مشاہدہ ایک منفرد تجربہ ہے۔

 خیرا گلی سے نیچے جنگلاتی ٹریک

یہ علاقہ مری کی حدود میں تو آتا ہے مگر اسلام آباد سے بآسانی قابل رسائی ہے۔

یہاں سے کئی چھوٹے قدرتی ٹریک نکلتے ہیں جو بالکل غیر معروف ہیں اور مکمل فطری سکون فراہم کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ کھیرا گلی مارگلہ تفریحی مقامات مری نیلا سانڈھ آبشار

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • اسلام آباد : 3 نوجوان راول ڈیم میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟
  • کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • جسٹس روزی خان بڑیچ کی بطور قائمقام چیف جسٹس بلوچستان حلف برداری
  • اسلام آباد: سرسبز خواب کی بکھرتی تعبیر
  • بنوں : نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے وکیل کو قتل کردیا