شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں یوسی 1 کے دفتر میں بیٹھے عامر بھٹو پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

عامر بھٹو کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت بھی پہنچی اور واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، وقار مہدی  نے ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واردات می ملوث ملزمان بے نقاب ہوں گے اور ہم اُن کا آخر تک پیچھا کریں گے۔

پولیس کے مطابق 32 سالہ عامر بھٹو یوسی 1 کے چیئرمین تھے جنہیں تھانہ پاکستان بازار کے علاقے گلشن ضیا میں نشانہ بنایا گیا، ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق عامر بھٹو سیاسی جماعت کے علاقائی یوسی  چیئرمین تھے جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ اپنے آفس میں موجود تھے کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے آکر فائرنگ کی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او جائے وقوعہ پر موجود ہیں جبکہ کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کر کے شواہد اکھٹے کرلیے، پولیس کو جائے وقوعہ سے 5/6 گولیوں کے چلیدہ خول ملے ہیں جبکہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگی تھیں۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پپیلز پارٹی کے رہنما وزیر بلدیات سعید غنی اور وقار مہدی عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے جہاں انھوں ںے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق عامر اپنے ساتھی کے ہمراہ آفس میں موجود تھا جہاں کچھ لوگ آئے اور انھیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔

سعید غنی نے کہا کہ مقتول ہمارا بہت زبردست ورکر تھا جو الیکشن جیت کر نہ صرف پارٹی کے لیے بہت کام بلکہ لوگوں کی بھی خدمت کر رہا تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ شہر میں حالات نسبتاً بہتر ہوئے ہیں ان حالات میں ٹارگٹ کلنگ کا ہونا پریشانی کی بات ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات میں اس طرح کے واقعات دوبارہ شروع ہونگے اور لوگوں کا قتل کرینگے تو ہمارے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی تشویش کی بات ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ قاتل بے نقاب ہونگے۔

اسپتال میں موجود افراد نے بتایا کہ مقتول 3 بچوں کا باپ تھا جس کا اپنے گھر کے ساتھ ہی دفتر بنا ہوا تھا جبکہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے دفتر میں گھس کر انھیں عامر بھٹو کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا۔

دریں اثنا کراچی پولیس چیف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں۔ 
 

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہر قائد کے علاقے ڈالمیا میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما اور یوسی چیئرمین کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنا کر قتل کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹارگٹ کلنگ عامر بھٹو کے مطابق افراد نے

پڑھیں:

تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے

کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے نواحی علاقے دشت کھڈان کراس پر ایم-8 شاہراہ پر نجی سیکیورٹی کمپنی کی کیش وین پر ڈاکوؤں نے حملہ کر کے 22 کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ ہائی پروفائل ڈکیتی کا واقعہ منگل کے روز پیش آیا جب کیش وین تربت سے گوادر کی جانب دو نجی بینکوں کی نقدی منتقل کر رہی تھی۔ لیویز ذرائع کے مطابق، لوٹی گئی رقم میں میزان بینک تربت برانچ کے 14 کروڑ 55 لاکھ روپے اور بینک الفلاح کے 7 کروڑ 50 لاکھ روپے شامل تھے۔

واقعے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق تین سے پانچ مسلح ڈاکو جو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے انہوں نے شاہراہ پر کیش وین کو روکنے کے لیے پہلے فائرنگ کی اور پھر ہتھیاروں کے زور پر سیکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور ہر غمال بنا کر وین میں موجود کیش لے اُڑے۔خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ڈاکو کیش باکس سے پوری رقم لوٹ کر تیزی سے فرار ہو گئے۔

لیویز حکام نے بتایا کہ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا اور ڈاکوؤں کو وین کی نقل و حرکت کی پیشگی معلومات تھیں جو اندرونی سازش کا امکان ظاہر کرتی ہیں واقعے کے فوراً بعد لیویز فورس اور پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر دی اور سرچ آپریشن شروع کیا لیکن ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

تحقیقات کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج، عینی شاہدین کے بیانات اور قریبی علاقوں سے موبائل ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے جن سے ملزمان تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوگا البتہ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں ڈکیتیوں اور لوٹ مار کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں سال مئی میں تربت کے مرکزی بازار میں ایک نجی بینک سے 25 ملین روپے لوٹے گئے تھے جس کی تحقیقات ابھی تک جاری ہیں، مقامی تاجروں اور شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی ویز پر سیکیورٹی کو بہتر بنایا جائے اور جدید نگرانی کے نظام نصب کیے جائیں۔

ڈاکوؤں کو پکڑنے  کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل

بلوچستان پولیس کے اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے سرگرم ہے۔

ایک سینیئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس نیوز کو بتایا ہے کہ یہ واردات مقامی جرائم پیشہ گروہوں یا علیحدگی پسند عناصر کی کارروائی ہو سکتی ہے لیکن کسی گروہ نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں کی۔

بینک حکام نے اپنے ملازمین کی حفاظت اور نقدی کی منتقلی کے عمل کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اضافی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب یہ واقعہ گوادر پورٹ کی معاشی سرگرمیوں کے لیے اہم شاہراہ پر پیش آیا جو خطے کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے۔ مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی وارداتیں علاقے میں سرمایہ کاری اور معاشی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔

لیویز حکام نے بتایا کہ تحقیقات مکمل ہونے پر مزید تفصیلات سامنے آئیں گی اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری دیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • شنگھائی: بلاول بھٹو زرداری سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی کے وفد کی ملاقات
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد کی ملاقات
  • شنگھائی: بلاول بھٹو سے چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی سی ایس سی ای سی کے وفد کی ملاقات
  •  اورنگی ٹائون میں آنکھوں کے سب سے بڑے اسپتال کا سنگ بنیاد  رکھ دیاگیا
  • بلاول بھٹو زرداری کی چین کی 120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی آمد، یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر چن زھیمن سے ملاقات
  • شنگھائی: چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا فودان یونیورسٹی کا دورہ، پاک-چین دوستی کے مستقبل پر خطاب