Express News:
2025-07-25@03:45:08 GMT
ملک میں 2020 کے بعد پہلی بار تیل و گیس کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملک میں 2020 کے بعد پہلی بار تیل و گیس کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
توانائی منصوبوں میں ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے مقامی سرمایہ کاری اور دریافتوں کو فروغ ملا ہے۔
عارف حبیب رپورٹ کے مطابق تیل کے ذخائر 193 ملین بیرل سے بڑھ کر 238 ملین بیرل ہوگئے، جو توانائی کی قلت سے نمٹنے اور درآمدات میں کمی کے لیے نئی امنگ ہے۔
مقامی وسائل میں بہتری سے توانائی کا مستقبل بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملک میں تیل و گیس کے ذخائر میں اضافے کا عمل ممکن ہو سکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ذخائر
پڑھیں:
ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)پاکستان بزنس فورم کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاکستان بزنس فورم نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ درآمدی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے لیے ایس آر او جاری کیا جائے۔پاکستان بزنس فورم نے کہاکہ فنانس بل 2025 میں درآمدی کپاس پر جی ایس ٹی لگانے کا اعلان ہوا تھا، لیکن تاحال ایس آر او جاری نہیں ہوسکا ہے بجٹ کی منظوری کو تین ہفتے ہو چکے ہیں کیا وجہ ہے کہ اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بعض بااثر گروپ ایس آر او کے اجرا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے، ایف بی آر معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الفور ایس آر او جاری کرے، روئی کے درآمد کنندگان اب تک بیرونِ ملک سے تقریبا 75 لاکھ گانٹھوں کے معاہدے کر چکے ہیں۔(جاری ہے)
احمد جواد نے کہا کہ بڑی مشکل سے مقامی کپاس کو پارلیمان سے لیول پلیئنگ فیلڈ ملی ہے وقت آگیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے، پاکستان کو ایک بار پھر کاٹن کنٹری بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں کاٹن ریوائیول پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔احمد جواد نے کہا کہ حکومت غیر ضروری درآمدات سے مقامی صنعت کو ہونے والے نقصان کے پیش نظر خام مال کی درآمدات کو ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم سے مکمل طور پر خارج کر دیا جائے۔