اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان اور ہنگری کے درمیان ثقافت اور آثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کے لیے دو مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کئے گئے ، سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی شرط کو باہمی طور پر ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق ہنگری کے وزیر برائے امور خارجہ و تجارت پیٹر سیجارٹو نے اعلی سطح کے کاروباری وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی، پیٹر سیجارٹو اسحاق ڈار کی دعوت پر پاکستان پہنچے ہیں۔اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیٹر سیجارٹو نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی شرط کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، یہ ہم نے اس لیے کیا ہے کیونکہ ہم اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں ممالک نے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے باہمی طور پر ویزا چھوٹ پر اتفاق کیا، اس کے علاوہ ثقافت اور آثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کے لیے دو مفاہمت کی یادداشتوں(ایم او یوز)پر بھی دستخط کئے گئے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور ہنگری نے مختلف شعبوں میں اپنے تعاون کو بڑھانے اور کثیر الجہتی فورمز، بشمول اقوام متحدہ میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔رپورٹ کے مطابق پیٹر سیجارٹو نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں دگنے اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا، اور ہنگری کی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں غذائی تحفظ اور آبی انتظام کے منصوبوں کی تکمیل کا بھی تذکرہ کیا۔انہوٓں نے کہا کہ ہم ہر سال پاکستانی طلبا کے لیے 400 اسکالرشپس بھی پیش کر رہے ہیں۔
پیٹر سیجارٹو نے ثقافت اور آثار قدیمہ کے شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ہنگری کی تاریخ بڑی بھرپور ہے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے آزادی اور خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔پاکستان کو ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے پیٹر سیجارٹو نے کہا کہ ہنگری 2027 کے بعد بھی(پاکستان کے) جی ایس پی پلس پروگرام میں توسیع کی حمایت کرتا ہے، اور میرے خیال میں اس میں دونوں ممالک کا باہمی مفاد ہے۔اپنی ملاقات کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں ہنگری کے وزیر نے اسحق ڈار کامہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے 60 سال منا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں فریقین زراعت، توانائی، صحت کی دیکھ بھال، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں تعاون کرنے میں مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ریڈیو پاکستان کے مطابق نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ہنگری کے وزیر خارجہ کو علاقائی امور، بشمول جموں و کشمیر کے تنازعہ پر پاکستان کے اصولی موقف سے آگاہ کیا، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس کے حل کی وکالت کی۔دہشت گردی اور افغان مہاجرین کے مسئلے پر بھی پیٹر سیجارٹو نے بات کی اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے اپنے خطوں میں سنگین سلامتی چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔
پیٹرسیجارٹو نے کہا کہ ابھی بھی افغانستان سے دہشت گردوں کے آنے کا بڑا خطرہ موجود ہے، اور دہشت گردی کے اس خطرے کے ساتھ یورپ کی طرف غیر قانونی ہجرت میں اضافے کا بھی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ لہذا، ہنگری پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی قدر کرتا ہے اور ان کی تعریف کرتا ہے۔تین سالہ روس-یوکرین جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہنگری کے وزیر نے کہا کہ یہ دیکھ کر صدمہ ہوتا ہے کہ کچھ یورپی سیاست دان یوکرین میں امن مذاکرات کی کامیابی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امن بحال کرنے کی امن کوششوں کو کمزور نہ کریں۔ہنگری کے وزیر نے کہا کہ دونوں فریقین بات چیت کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں اور یہ کہ باہمی احترام بین الاقوامی سیاست کی بنیاد ہونا چاہیے۔

9مئی ملزمان میں ملٹری ٹرائل کیلئے پک اینڈ چوز کیسے کیا گیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا

ویب ڈیسک : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔

 امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی رہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔

 پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔

شدید گرمی کی لہر, پیٹ اسٹروک کا خدشہ

انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔

 شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔

 بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شاہی ظہرانے میں شرکت، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
  • وزیراعظم کا ترکیہ کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم فیصلوں پر عملدر آمد پر اتفاق
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • پاکستان کا پانی روکنا، ایٹمی جنگ کی بنیاد رکھنے کے برابر ہے، بلاول کی وارننگ
  • بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟