اوور لوڈڈ گاڑیوں کو جرمانہ اب کتنا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
راودلشاد:پنجاب حکومت کا قومی شاہراہوں پر اوور لوڈنگ کرنیوالوں کے گرد شکنجہ تیار
جرمانوں میں اضافے سے متعلق بل پنجاب اسمبلی میں پیش
بل کے تحت صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی جائیں گی
دی صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیم ایکٹ 2025 کے نام سے جانی جائیں گی
ترامیم کے ذریعے 1965 ایکٹ میں تمام لوڈر گاڑیوں کی وضاحت کی جائے گی
1965ایکٹ میں ابھی تمام لوڈر گاڑیاں ایک ہی قسم کی تصور کی جاتی ہیں
1965ایکٹ میں تمام لوڈر گاڑیوں کا جرمانہ 100 روپے سے 500 روپے ہے
ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے حوالے، کمیٹی 2 ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی
بعدازکمیٹی رپورٹ ترمیمی بل اسمبلی سےبذریعہ رائےشماری منظورکروایاجائےگا
بعدازترمیم دوایکسل گاڑی کواوور لوڈنگ پر جرمانہ 2ہزارسے 7ہزارروپے ہو گا
دو ایکسل گاڑی دوسری بار غلطی پر اوور لوڈنگ کا جرمانہ 4ہزار سے 14ہزارہو گا، متن
تین اور چار ایکسل گاڑی کو 5 سے 20 ہزار جرمانہ ہو گا، بل کا متن
تین اور چار ایکسل گاڑی کو دوسری غلطی پر 10 سے 35 ہزار جرمانہ ہو گا، متن
چار ایکسل سے زائد گاڑی کو 7 سے 25 ہزار جرمانہ ہو گا، متن
دوسری غلطی پر چار ایکسل سے زائد گاڑی کو 12 سے 25 ہزار جرمانہ ہو گا، متن
سخت سزا کے طور پر ایک ماہ قید اور جرمانہ یاں صرف قید بھی ہو سکے گی، متن
بعد از ترمیم لوڈر گاڑیوں کو پرمٹ کیساتھ فٹنس سرٹیفکیٹ لینا بھی لازم ہو گا، متن
اوور لوڈ گاڑیوں سے سڑکوں کے انفراسٹرکچر کو اربوں کا نقصان ہوتا ہے، متن
1965ایکٹ میں ترامیم دور جدید کی ضرورت ہیں، متن
مردان: زہریلے کھانے سے 7 افراد کی حالت غیر
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہزار جرمانہ ہو گا ایکسل گاڑی گاڑی کو
پڑھیں:
سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن
سٹی42: لاہور میں اوور لوڈنگ کے خلاف سٹی ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن بھرپور طریقے سے جاری، چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے سکول وینز اور رکشوں میں حد سے زیادہ بچوں کو بٹھانے پر فوری کارروائی کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
سی ٹی او نے تمام ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو حکم دیا ہے کہ اوور لوڈنگ کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کی زندگیوں کو اوور لوڈنگ کی بھینٹ چڑھنے نہیں دیا جا سکتا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
سی ٹی او کے مطابق ایجوکیشن ونگ تعلیمی اداروں کے باہر وین ڈرائیورز کو حفاظتی اقدامات سے متعلق آگاہی فراہم کر رہا ہے، جبکہ چھٹی کے اوقات میں اضافی نفری تعلیمی اداروں کے باہر تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو فوری روکا جا سکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ گاڑیوں کی چھتوں یا پائیدانوں پر کھڑے ہو کر سفر کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے اقدامات جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ سی ٹی او نے حکم دیا کہ ایسی گاڑیوں کے خلاف نہ صرف کارروائی کی جائے بلکہ ڈرائیورز پر ایف آئی آر بھی درج کی جائے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
ڈاکٹر اطہر وحید نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ قانون کی پاسداری کریں، کیونکہ یہی زندگی کے تحفظ کی ضمانت ہے۔