ننکانہ صاحب، گندم کی فصل میں آگ لگ گئی،مالک صدمے سے چل بسا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ننکانہ صاحب(نیوز ڈیسک)ننکانہ صاحب میں گندم کی فصل میں آگ لگنے کے بعد مالک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا
ذرائع کے مطابق ننکانہ صاحب کے گاوں کوٹ منصب کے قریب گندم کی فصل میں آگ لگنے سے مالک دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ٹرانسفارمر سے چنگاری نکلنے سے گندم کی فصل کو آگ لگی، جس کے بعد ریسکیوعملے نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ریسکیو ٹیم کے پہنچنے سے قبل ہی کھیتوں کا مالک 40 سالہ ذوالفقار دل کا دورہ پڑنےسےچل بسا۔
دوسری جانب عارف والا کے نواحی گاؤں339 ای بی میں ملزمان نے ذاتی دشمنی پر بیوہ خاتون کے گندم کے کھیت کو آگ لگادی۔
ذرائع کے مطابق آگ لگنے سے 4 کنال گندم کی فصل جل کر خاکستر ہوگئی۔
بیوہ خاتون نے بتایا کہ ملزمان نے گندم جلا کر بھاری نقصان کیا۔
متاثرہ خاتون نے ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے تھانہ صدر میں درخواست گزار دی۔
مزیدپڑھیں:وانی کپور نےفواد خان کی تعریفوں کے پل باندھ دیے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ننکانہ صاحب گندم کی فصل
پڑھیں:
خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی سے 3 فیکٹریاں مکمل طور پر جل گئیں۔
فائر بریگیڈ حکام نے بتایا ہے کہ فائربریگیڈ کی مزید پانچ گاڑیاں آپریشن میں حصہ لینے کے لیے پہنچ گئی ہیں، مجموعی طور پر ایک درجن سے زائد گاڑیاں آگ بجھانے کےآپریشن میں شریک ہیں جبکہ مزید دو سنارکل کو طلب کرلیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق آگ رات چار سےساڑھے چار بجے کے درمیان لگی تھی، فیکٹری سے تاحال سامان نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، آگ کو پھیلنے سے روک لیا گیا ہے اور اب آگ بجھانے کا عمل جاری ہے، جلد آگ پر مکمل قابو پا لیا جائے گا۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں ایک فیکٹری میں آگ لگی تھی جو دوبارہ بھڑک اٹھی اور ہوا تیز ہونے کے باعث آگ نے مزید دو فیکٹریوں کو لپیٹ میں لے لیا، دھوئیں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دو پرانے کپڑوں کی فیکٹریوں اورایک آئل پراڈکٹ بنانے والی فیکٹری میں آگ لگی، فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹریوں سے سامان نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، عید کی چھٹیوں کے باعث فیکٹریاں بند ہیں جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مالی نقصان کی تحقیقات جاری ہیں۔