ایران نے کہا ہے کہ اگر امریکا حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرے تو ایٹمی پروگرام پر معاہدہ طے پاسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کو امریکا کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر معاہدہ طے پانے کا یقین ہے بشرطیکہ واشنگٹن حقیقت پسند ی کا مظاہرہ کرے، یہ بیان ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے دوسرے دور سے ایک روز قبل سامنے آیا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ماسکو میں مذاکرات کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ اگر وہ ( امریکا ) سنجیدہ ارادے کا مظاہرہ اور غیر حقیقی مطالبات سے گریز کرے تو معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے گزشتہ ہفتے عمان میں ہونے والے معاہدے پر مذاکرات کے پہلے مرحلے کے دوران امریکا کی سنجیدگی کو محسوس کیا ہے، واضح رہے کہ مذاکرات کا دوسرا دوسرا دور ہفتے کو روم میں طے ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ کسی معاہدے پر اتفاق نہیں کیا تو وہ ایران پر حملہ کردے گا۔
ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو پُرامن قرار دیتا ہےلیکن مغرب کا اصرار ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کا مقصد ایٹم بم بنانا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس ’ کسی بھی کردار، ثالثی اور مدد کرنے کے لیے تیار ہے جو ایران اور امریکا کے لیے فائدہ مند ہو۔’
ماسکو نے ماضی میں ایران کے جوہری مذاکرات میں ویٹو پاور رکھنے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن اور ایک سابقہ معاہدے کے دستخط کنندہ کے طور پر کردار ادا کیا ہے جسے ٹرمپ نے 2018 میں اپنی پہلی مدت کے دوران ترک کر دیا تھا۔
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے عراقچی کو صدر ولادیمیر پوتن کے لیے ایک خط کے ساتھ ماسکو بھیجا تھا تاکہ کریملن کو مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعہ کے روز کہا کہ امریکی انتظامیہ ایران کے ساتھ پرامن حل کی تلاش میں ہے لیکن اس کے جوہری ہتھیار تیار کرنے کے اقدام کو کبھی برداشت نہیں کرے گی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایٹمی پروگرام پروگرام پر مذاکرات کے کا مظاہرہ کے ساتھ کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ

ایران نے یورپی طاقتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ اجلاس میں ایران کے خلاف مجوزہ قرارداد کی حمایت نہ کریں، ورنہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پیغام میں کہا: "یاد رکھیں! یورپ ایک اور اسٹریٹیجک غلطی کرنے جا رہا ہے، ایران اپنے حقوق کی خلاف ورزی پر شدید ردعمل دے گا۔"

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب برطانیہ، فرانس اور جرمنی (E3) آئندہ ہفتے واشنگٹن کے ساتھ مل کر ایک ایسی قرارداد کی حمایت کرنے والے ہیں جس میں ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، یہ قرارداد ایران کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے کی راہ بھی ہموار کر سکتی ہے اگر ایران نے "نیک نیتی" نہ دکھائی۔

عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے IAEA کے ساتھ برسوں تعاون کیا اور اپنی پرامن جوہری سرگرمیوں پر عائد الزامات کو ختم کروایا۔ انہوں نے موجودہ الزامات کو "سیاست زدہ اور جعلی رپورٹس" قرار دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی اے ای اے کی رپورٹ میں ایران پر غیر اعلانیہ جوہری مواد چھپانے اور تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جسے ایران نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معلومات اسرائیل نے فراہم کی ہیں اور یہ "جعلی دستاویزات" پر مبنی ہیں۔

اس وقت ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں نیا جوہری معاہدہ طے پانے کے لیے مذاکرات جاری ہیں، مگر یورینیم کی افزودگی پر سخت اختلافات موجود ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ایران کو کسی بھی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

واضح رہے کہ ایران اس وقت 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کر رہا ہے، جو کہ 2015 کے معاہدے میں طے شدہ 3.67 فیصد کی حد سے کہیں زیادہ ہے، مگر اب بھی 90 فیصد کے اس حد سے کم ہے جو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے درکار ہوتی ہے۔

برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس وقت معاہدے کے "ڈسپیوٹ ریزولوشن میکنزم" کے تحت اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے آپشن پر بھی غور کر رہے ہیں، جس کی مدت اکتوبر 2025 میں ختم ہو جائے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
  • امریکا بزورِ قوت بھارت کو مذاکرات کے لیے قائل کر سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • جوہری معاہدے پر بڑھتی کشیدگی، ایران کی یورپ اور امریکہ کو وارننگ
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل عراقچی کیجانب سے 3 یورپی ممالک کو وارننگ