کراچی کی بندرگاہوں پر ہیوی ٹریفک کی ہڑتال کے باعث مال برداری کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، جس سے نہ صرف درآمدی و برآمدی عمل متاثر ہوا ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے سندھ حکومت کے مرمتی احکامات اور گاڑیوں میں کیمرے نصب کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً کام بند کر دیا گیا ہے۔

صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی کے مطابق ہڑتال کے باعث فیکٹریوں میں برآمدی سامان پھنس کر رہ گیا ہے جبکہ درآمدی کنسائمنٹس بندرگاہوں پر رکے ہوئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث نقل و حمل کا نظام معطل ہو چکا ہے۔

کراچی چیمبر کے مطابق ہڑتال سے نہ صرف برآمدات بلکہ زرعی شعبہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات خطرے میں پڑ گئی ہیں اور پیاز کے کاشتکاروں کو بھی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ اگر ہڑتال کا فوری حل نہ نکالا گیا تو تجارتی نقصان ناقابلِ تلافی ہو جائے گا۔

چیمبر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری مذاکرات کر کے مسئلے کا پائیدار حل نکالا جائے۔ ساتھ ہی بندرگاہوں پر پھنسے کنسائمنٹس کی ہنگامی بنیادوں پر کلیئرنس کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

صدر کراچی چیمبر نے وزیراعظم سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تاخیر ملکی معیشت کے لیے مزید نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بندرگاہوں پر کراچی چیمبر

پڑھیں:

متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر

کراچی چیمبر نے متنازع نہروں کے خلاف پانچ روز سے سندھ اور پنجاب بارڈر پر جاری دھرنے اور شاہراہوں کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے دھرنوں کے باعث اہم شاہراہ کی بندش اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بر وقت منزل تک نہیں  پہنچ رہیں جبکہ روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں۔

کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ  دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، احتجاج کا حق تسلیم لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی کو بحال کیا جائے، دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر، صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • کراچی کے تاجروں کا 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل
  • کراچی، دو مختلف ٹریفک حادثات میں 2 نوجوان جاں بحق
  • سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • متنازع نہروں کے خلاف دھرنا، ہر گھنٹے میں صورت حال خراب ہورہی ہے، کراچی چیمبر
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر