بابراعظم نے کراچی کنگز کو کیوں چھوڑا تھا؟ سابق کپتان نے راز سے پردہ اُٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے بابراعظم کے کراچی کنگز چھوڑنے کی وجہ سے پردہ اٹھادیا۔
سابق کپتان و وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے مقامی یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ فرنچائز نے 2022 ٹی20 ورلڈکپ کے بعد ہی بابراعظم کو ریلیز کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سال 2022 ٹی20 ورلڈکپ میں جب گرین شرٹس نے بابراعظم کی قیادت میں سیمی فائنل میں جگہ بنائی تو فرنچائز نے دوبارہ رابطہ کیا۔
راشد لطیف نے کہا کہ کراچی کنگز کی فرنچائز میں ایک صاحب کی وجہ سے بابر نے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور لکھ کر آگاہ کیا تھا کہ وہ مزید فرنچائز کا حصہ نہیں بنے گا۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ کراچی کنگز نے پی ایس ایل میں اسی سال وائلڈ کارڈ کا استعمال صائم ایوب کیلئے بھی نہیں کیا تھا حالانکہ وہ اُسے منتخب کرسکتے تھے جبکہ ڈومیسٹک کا وہ بہترین پرفارمر تھا اور کوئٹہ نے اُسے ریلیز کیا۔
قبل ازیں گزشتہ دنوں کراچی کنگز کے اونر سلمان اقبال نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فرنچائز بابراعظم کو نمبر 3 کھلانا چاہتی تھی، جس پر اختلاف ہوا، بابراعظم اگر اس پوزیشن پر کھیلنے کو تیار ہوجاتے تو وہ آج بھی کراچی کنگز کے اسکواڈ کا حصہ ہوتے۔
یاد رہے کہ بابراعظم ملک اور فرنچائز دونوں کیلئے ٹی20 کرکٹ میں بطور اوپنر ہی کھیلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، پی ایس ایل میں انہوں نے 76 اننگز میں اوپننگ کی، اس دوران 47.
پی ایس ایل 2023 سے قبل ٹیم نے اپنے مارکی پلیئر بابراعظم کی ٹریڈ کی تھی، وہ پشاور زلمی میں بطور کپتان چلے گئے تھے۔
دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں بابراعظم نے اپنے ابتدائی دو میچز میں محض صفر اور رن بنایا جبکہ انکی ٹیم کو دونوں میچز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
Post Views: 3ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سابق کپتان کراچی کنگز پی ایس ایل
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کے لیے اسلام اور عربی زبان کی تعلیم لازمی کیوں قرار دی گئی؟
اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے انٹیلی جنس ونگ کے تمام فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان اور اسلامیات کی تعلیم لازمی قرار دے دی ہے۔
بھارتی میڈیا یروشلم پوسٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اقدام 7 اکتوبر 2023 کے انٹیلی جنس ناکامی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’ آپریشنل واقعہ‘، شمالی غزہ میں 8 اسرائیلی فوجی زخمی
نئی تربیت کا مقصد انٹیلی جنس اسٹاف کی تجزیاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔ آئندہ سال کے اختتام تک اسرائیلی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ (جسے عبرانی میں ’آمان‘ کہا جاتا ہے) کے تمام اہلکار اسلامیات کی تعلیم حاصل کریں گے، جب کہ ان میں سے 50 فیصد عربی زبان کی تربیت بھی لیں گے۔
یہ تبدیلی آمان کے سربراہ میجر جنرل شلومی بائنڈر کے حکم پر کی جا رہی ہے۔
تربیتی پروگرام میں حوثی اور عراقی لہجوں کی خصوصی تربیت بھی شامل ہوگی، کیونکہ انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کی مواصلاتی زبان سمجھنے میں دشواری کا سامنا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن اور دیگر عرب علاقوں میں سماجی طور پر چبائے جانے والے ہلکے نشہ آور پودے ’قات‘ کے استعمال سے بولنے میں ابہام پیدا ہوتا ہے، جس سے گفتگو کو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
آمان کے ایک سینیئر افسر نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ اب تک ہم ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں کافی اچھے نہیں تھے۔ ہمیں ان میدانوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
سینیئر افسر کےمطابق ہم اپنے فوجیوں کو عرب دیہاتی بچوں میں تو نہیں بدل سکتے، لیکن زبان اور ثقافت کی تعلیم کے ذریعے ہم ان میں شک، مشاہدہ اور گہرائی پیدا کر سکتے ہیں۔
آرمی ریڈیو کے ملٹری رپورٹر دورون کادوش کے مطابق عربی اور اسلامیات کی تعلیم کے لیے ایک نیا شعبہ قائم کیا جائے گا۔
اس کے علاوہIDF نے TELEM نامی اس تعلیمی شعبے کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے، جو اسرائیلی مڈل اور ہائی اسکولوں میں عربی اور مشرقِ وسطیٰ کی تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔
ماضی میں یہ شعبہ بجٹ کی کمی کے باعث بند کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں عربی زبان سیکھنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
IDF آمان اسرائیل اسرائیلی فوج اسلام قرآن