بلوچستان : دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کے 5 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )بلوچستان کے علاقے دکی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 5 شرپسندوں کو ہلاک کر دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے سی ٹی ڈی حکام کے حوالے سے بتایا کہ دکی کے علاقے میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 مسلح افراد ہلاک ہوئے۔سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک شرپسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ سی ڈی ٹی حکام نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دکی میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی میں حصہ لینے والے سی ٹی ڈی، ایف سی اور دیگر اداروں کے جوانوں کی بہادری کو سراہا۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کے خلاف ریاستی ادارے پوری طرح متحرک ہیں، صوبے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہر سازش ناکام بنائی جائے گی، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بلاتفریق کارروائی کی جائے گی۔
تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔