مستقبل کے ‘فیب فائیو’ کون ہوں گے؟ کین ولیمسن نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے اسٹار بلے باز کین ولیمسن نے 5 ایسے نوجوان کرکٹرز کا نام لیا ہے جن کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ عالمی کرکٹ میں اگلا ’فیب فائیو‘ بن سکتا ہے، جس میں 2 ابھرتے ہوئے بھارتی اسٹار بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:زخمی کین ولیمسن کے جذبے اور محنت نے کسے چونکایا؟
کین ولیمسن اس وقت انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کمنٹری کے فرائض کے لیے بھارت میں ہیں۔
بھارت کے دورے کے دوران ان سے 4 کھلاڑیوں کے نام بتانے کو کہا گیا جو اس وراثت کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ تاہم ولیمسن نے ایک قدم آگے بڑھ کر4 کے بجائے 5 کھلاڑیوں کا ذکر کیا۔
ولیمسن نے ایک بھارتی نیوز آؤٹ لیٹ سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’ذہن میں آنے والے 5 کھلاڑی یشسوی جیسوال (انڈیا) ، شوبمن گل (انڈیا) ، راچن رویندرا (نیوزی لینڈ) ، ہیری بروک (انگلینڈ) اور آسٹریلیا سے کیمرون گرین ہوں گے۔
اسی بات چیت کے دوران ولیمسن نے اپنے کرکٹ ہیرو کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لیجنڈ بلے باز سچن ٹنڈولکر ان کے آئیڈیل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت سچن ٹنڈولکر شبمن گل فیب فائیو کین ولیمسن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت سچن ٹنڈولکر شبمن گل فیب فائیو کین ولیمسن کین ولیمسن ولیمسن نے
پڑھیں:
بھارت کے ساتھ مستقبل میں کشیدگی کا خطرہ بڑھ گیا، اسٹریٹجک مس کیلکولیشن کو مسترد نہیں کر سکتے، جنرل ساحر شمشاد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2025ء)چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنی سرحد پر تعینات فوج کی تعداد کو حالیہ کشیدگی سے پہلے کی صورتحال پر لانے کے قریب ہیںتاہم اس بحران نے مستقبل میں کشیدگی کے خطرے میں اضافہ کر دیا ہے، کسی بھی وقت اسٹریٹجک مس کیلکولیشن کو مسترد نہیں کر سکتے۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ دونوں افواج نے اپنی فوج کی سطح میں کمی کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ ہم تقریباً 22 اپریل سے پہلے کی صورتحال پر واپس آچکے ہیں، ہم اس کے قریب پہنچ رہے ہیں، یا ممکنہ طور پر پہنچ چکے ہیں۔(جاری ہے)
سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ فورم میں شرکت کے لیے موجود جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ اگرچہ اس تنازع کے دوران جوہری ہتھیاروں کی جانب کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، مگر یہ ایک خطرناک صورتحال تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس بار کچھ نہیں ہوا، لیکن آپ کسی بھی وقت اسٹریٹجک مس کیلکولیشن کو مسترد نہیں کر سکتے، کیونکہ جب بحران ہوتا ہے تو ردعمل مختلف ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کشیدگی کے امکانات بڑھ گئے ہیں کیونکہ اس بار کی لڑائی صرف کشمیر کے متنازع علاقے تک محدود نہیں رہی۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے مزید کہا کہ ’یہ تنازع دو متصل ایٹمی طاقتوں کے درمیان حد کو کم کرتا ہے، مستقبل میں یہ صرف متنازع علاقے تک محدود نہیں رہے گا بلکہ یہ پورے بھارت اور پورے پاکستان تک پھیل جائے گا، یہ ایک بہت خطرناک رجحان ہے۔جنرل ساحر شمشار مرزا نے خبردار کیا کہ مستقبل میں بین الاقوامی ثالثی مشکل ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان بحران سے نمٹنے کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کے لیے مداخلت کا وقت بہت کم ہوگا، اور میں کہوں گا کہ عالمی برادری کی مداخلت سے قبل ہی نقصان اور تباہی ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان ایک بحرانی ہاٹ لائن اور سرحد پر کچھ ٹیکٹیکل سطح کے ہاٹ لائنز کے سوا کوئی اور رابطہ نہیں ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کے امکان پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی بیک چینل یا غیر رسمی بات چیت نہیں ہورہی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو کہ سنگاپور میں شنگریلا فورم میں موجود ہیں۔جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ یہ مسائل صرف میز پر بیٹھ کر بات چیت اور مشاورت سے حل ہو سکتے ہیں، یہ میدان جنگ میں حل نہیں ہو سکتے۔