گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی:
گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی ملکی برآمدات بھی متاثر ہو گئی۔
ہڑتال کے پانچویں روز تک پاکستان سے مجموعی طور پر 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا چاول پاکستان سے برآمد نہیں کیا جا سکا، جبکہ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 100 سے زائد کنٹینرز کی ترسیل بھی رکی ہوئی ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال نے برآمدی سیکٹر کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے جہاں آلو، پیاز، پلپ، جوسز اور دیگر اہم ترین مصنوعات کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو کر رہ گئی ہے، وہیں پاکستانی چاول بھی کئی روز سے مختلف ممالک کو برآمد نہیں کیا جا سکا، جس سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ وحید احمد کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے برآمدی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔ آلو، پیاز سمیت جلد تلف ہو جانے والی اشیاء کے کنسائمنٹس کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد کنٹینرز کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔
آلو اور پیاز کے علاوہ پلپ اور جوسز کے کنسائمنٹس کی بندرگاہوں کو ترسیل رک گئی ہے۔ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 30 لاکھ ڈالر کے کنسائمنٹس متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ برآمدی آرڈرز کی بروقت ترسیل نہ ہوئی تو آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے "رائس" کے کنوینر رفیق سلیمان نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے پاکستان سے چاول کی برآمدات بھی رک گئی ہے، مختلف رائس ایکسپورٹرز کا مال پورٹ پر اور گوداموں میں پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 4 ملین ڈالر کا چاول پاکستان سے برآمد ہوتا ہے، جس کی مالیت ایک ارب 12 کروڑ روپے ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر اب تک 6 ارب روپے کا چاول برآمد نہ ہونے سے ایکسپورٹرز کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔
رفیق سلیمان نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، وزیرِ تجارت جام کمال خان سے فوری طور پر توجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے درخواست کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرایا جائے اور ان کے مطالبات منظور کیے جائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گڈز ٹرانسپورٹرز کی کے کنسائمنٹس پاکستان سے کی ہڑتال متاثر ہو گئی ہے
پڑھیں:
نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں، بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اور معروف وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے حکم پر پی ٹی آئی کے تمام سینیٹرز سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ پارٹی میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ وہ اس نظام کا حصہ رہیں۔ اس وقت نفع یا نقصان کی پرواہ نہیں ہے، کیونکہ موجودہ نظام جھوٹ پر مبنی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کمیٹیوں میں رہ کر بھی کیا فائدہ ہے، جب ہماری سفارشات پر عمل ہی نہ ہو؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی چیئرمین کی سفارشات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں ان کمیٹیوں کا حصہ رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ یہ اقدام حکومت اور موجودہ سیاسی نظام کے خلاف پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مزاحمت کا واضح اشارہ ہے۔
اس فیصلے کے بعد سینیٹ میں پی ٹی آئی کی نمائندگی اور اس کے کردار پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد موجودہ پارلیمانی نظام کے خلاف شدید احتجاج درج کرانا ہے، جس کے بارے میں پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ یہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرسٹر علی ظفر پاکستان تحریک انصاف سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے عمران خان وی نیوز