مہنگائی 38 فیصد سے ایک اشاریہ 5 فیصد تک آگئی، پاکستان خوشحالی کی طرف گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام ہیلتھ انجینیئرنگ اینڈ منرلز شو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر سے ماہرین اور کاروباری شخصیات کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے، ہماری 60 فیصد سے زیادہ آبادی 15 اور 30 سال کے درمیان ہے، یہ ذہین نوجوان ہیں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قیمتی قدرتی وسائل سے نوازا ہے، میں نے اسٹالز کا دورہ کیا جہاں نایاب پتھروں، معدنیا، زرعی مشینری، فارماسیوٹیکل مصنوعات رکھی گئی ہیں۔
انہوں نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کہا کہ آپ نے جو معاہدے کیے ہیں ہم سب کو مشترکہ خوشحالی کے سفر پر لے جائیں گے۔ آیے، ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ، ٹیکنالوجی اور جدت کی طرف بڑھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی 38 فیصد سے ایک اشاریہ 5 فیصد تک آگئی ہے، پالیسی ریٹ 22.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فیصد سے
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے جاری کردہ اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اس بہتری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025-26 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 5.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی برقرار رکھی گئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف کے نفاذ سے نہ صرف ایشیائی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے سبب برآمدات میں کمی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سال 2026 تک مجموعی معاشی ترقی 6.2 فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ رپورٹ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگرچہ علاقائی سطح پر کچھ مثبت رجحانات موجود ہیں، تاہم عالمی تجارتی ماحول اور پالیسی اقدامات آئندہ کی معاشی سمت کا تعین کریں گے۔